پریکٹس رجسٹریشن کے لیے اہلیتی امتحان تحریر کرنے کی تجویز اور شرائط

حیدرآباد۔3۔جنوری (سیاست نیوز) ایم بی بی ایس میں داخلہ کے لئے اہلیتی امتحان اور ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد بھی ایم بی بی ایس سے اخراج کیلئے  ڈاکٹرس کو اہلیتی امتحان دینا پڑے گا ! مرکزی حکومت کی جانب سے کی جانے والی منصوبہ بندی اور تجویز کے مطابق اب ڈاکٹربننا بہت مشکل ہوجائے گا کیونکہ اہلیتی امتحان میں کامیابی کے بعد ایم بی بی ایس میں داخلہ اور 5سال کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ریاستی میڈیکل کونسل میں پریکٹس کے لئے رجسٹریشن کے لئے ایک اور اہلیتی امتحان تحریر کروانے کی تجویز ہے اور اس امتحان کو ایک نشست میں کامیاب کرنا ڈاکٹر کے لئے لازمی ہوگا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں دوبارہ 5سال کی تیاری کرنی پڑے گی۔ مرکزی حکومت کی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی جانب سے پیش کی جانے والی اس تجویز نے طلبہ میں خوف پیدا کردیا ہے کیونکہ انہیں صرف 5سال کی تعلیم حاصل کرنی نہیں ہے بلکہ اب انہیں 5سال ایم بی بی ایس میں کامیابی کے حصول کے بعد ایک ایسا اہلیتی امتحان دینا ہوگا جس میں کامیابی کی صورت میں ہی انہیں پریکٹس کی اجازت حاصل ہوگی۔ انڈین میڈیکل اسوسیشن کی جانب سے اس تجویز کی مخالفت کی جا رہی ہے اور اس تجویز کو ظالمانہ قرار دیا جا رہا ہے۔ 5ّٓسالہ تعلیم کے دور سے گذرنے کے بعد اخراج سے قبل اہلیتی امتحان کا انعقاد مناسب نہیں ہے کیونکہ طلبہ ان 5برسوں کے دوران گریجویشن کی تکمیل کے بعد پوسٹ گریجویشن اور پھر اسپشلائزیشن کرتے ہیں اور اس کے لئے انہیں 13تا 15سال لگتے ہیں اگر ایم بی بی ایس سے اخراج کیلئے بھی اہلیتی امتحان منعقد کیا جانے لگے تو صرف ڈاکٹر بننے میں نصف زندگی گذر جائے گی۔ تلنگانہ میڈیکل اسوسیشن نے بھی مرکزی حکومت کی اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے طلبہ کی حوصلہ شکنی ہوگی اور انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ڈاکٹر نرسنگ ریڈی نے کہا کہ ایم بی بی ایس کی تکمیل کیلئے ایک ڈاکٹر کو 6سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے کیونکہ 5سال کی تعلیم کے بعد ایک سال دیہی علاقوں میں خدمات کی انجام دہی کے بعد ہی ایم بی بی ایس کی تعلیم کو مکمل تصور کیا جاتا ہے اور اگر اس میں مزید الجھنیں پیدا کی جاتی ہیں تو اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔ وزارت صحت کے ذرائع کا استدلال ہے کہ ماہر اور قابل ڈاکٹرس بنانے کیلئے 5سال کے دوران حاصل کی گئی تعلیم کا اہلیتی امتحان منعقد کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے کیونکہ اس امتحان سے ڈاکٹر کی صلاحیت و مہارت کا اندازہ لگیا جا سکے گا۔ ایم بی بی ایس کے متعلم ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کی یہ تجویز طلبہ کے مستقبل کو تاریک بنانے کے مترادف ہے کیونکہ ایم بی بی ایس میں داخلہ کیلئے جو اہلیتی امتحان منعقد ہوتا ہے اس کیلئے کافی محنت کرتے ہیں اور 5برسوں کے دوران طلبہ کم و بیش 100امتحان میں حصہ لیتے ہوئے کامیابی حاصل کرتے ہیں اگر انہیں اخراج کیلئے بھی اہلیتی امتحان کا حصہ بننا پڑے گا تو یہ امتحان ان پر بوجھ بن جائے گا اور یہ غیر ضروری بوجھ طلبہ کی ترقی میں ایک اور رکاوٹ بننے کا خدشہ ہے۔