16 سال میں پہلی مرتبہ روایت سے انحراف : کانگریس
نئی دہلی ۔ 26 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )ہندوستان نے آج یوم جمہوریہ کے موقع پر تہذیبی ورثے اور فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا جس میں صدر امریکہ براک اوباما مہمان خصوصی تھے لیکن کانگریس لیڈر منیش تیواری نے حکومت سے یہ جاننا چاہا کہ اس بار ملک کے اہم اثاثوں کو پیش کرنے سے کیوں گریز کیا گیا ؟ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے سابق مرکزی وزیر نے استفسار کیا کہ کیا پریڈ میں ہندوستان کے ہتھیاروں کی فہرست کو ترتیب وار رکھا گیا تھا یا نہیں ۔ انھوں نے یہ جاننا چاہا کہ یوم جمہوریہ پریڈ میں نیوکلیر ہتھیاروں اور دیگر فوجی اسلحہ کی نمائش سے عملاً گریز کیوں کیا گیا۔ ایک نیوز چینل نے یہ اطلاع دی ہے کہ 16 سال میں پہلی مرتبہ ہمارے نیوکلیئر ہتھیاروں اور دیگر اسلحہ کو پریڈ میں شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ یہ عام روایت سے سراسر انحراف ہے ۔ بعد ازاں تیواری نے ٹوئیٹر پر وضاحت کی کہ اگنی میزائیل اور ہندوستانی دفاعی پروگرام کے دیگر کئی اہم ہتھیاروں کو یوم جمہوریہ پریڈ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ آج کی پریڈ میں ان ہتھیاروں کی غیرموجودگی سے کئی شبہات اُبھر رہے ہیں ۔ انھوں نے حکومت کے اس اقدام پر تعجب کا اظہار کیا اور یہ جاننا چاہا کہ دانستہ طورپر ایسا کیا گیا ہے یا کوئی دباؤ تھا ۔ اس دوران سی پی آئی ایم لیڈر سیتا رام یچوری نے این ڈی اے حکومت پر ہندوستان کے موقف کو امریکہ کے ذیلی حلیف میں تبدیل کرنے کے مماثل قرار دیا ۔ انھوں نے امریکہ کے ساتھ مودی حکومت کے بڑھتے روابط پر تنقید کی اور کہا کہ اوباما کو مدعو کئے جانے سے یہ اشارے مل رہے ہیں کہ ہمارا موقف امریکی سامراجیت کے ذیلی حلیف کے مماثل ہوچکا ہے ۔