پرینکا گاندھی کیخلاف غیرپارلیمانی ریمارکس پر خواتین کی توہین

بی جے پی قائد ونئے کٹیار سے معذرت خواہی کا مطالبہ ، عظمیٰ شاکر کا بیان

حیدرآباد۔ 25 جنوری (سیاست نیوز) جنرل سیکریٹری تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی عظمیٰ شاکر نے بی جے پی کے قائد ونئے کٹیار پر پرینکا گاندھی کے خلاف غیرپارلیمانی ریمارکس کرکے ملک کی ساری خواتین کی توہین کرنے کا الزام عائد کیا۔ اپنے الفاظ سے فوری دستبردار ہوتے ہوئے پرینکا گاندھی سے غیرمشروط معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسز عظمیٰ شاکر نے کہا کہ اُترپردیش میں کانگریس کی انتخابی مہم چلانے والے قائدین میں پرینکا گاندھی کے نام کی شمولیت کے بعد بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ ونئے کٹیار نے پرینکا گاندھی کے خلاف غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ملک کی خواتین کی توہین کی ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ فرقہ پرست بی جے پی قائدین کے پاس خواتین کی عزت و احترام کی کوئی تربیت نہیں ہے۔ ونئے کٹیار کے ریمارکس سے اندازہ ہوگیا کہ بی جے پی میں خواتین کا کتنا احترام ہے۔ ملک کیلئے گاندھی خاندان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہے۔ راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی نے بچپن میں اپنی دادی اندرا گاندھی اور بعد میں اپنے والد راجیو گاندھی کو کھو دیا، باوجود اس کے عوامی خدمات کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر نبھا رہے ہیں۔ اُترپردیش میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے درمیان اتحاد کرانے میں پرینکا گاندھی نے اہم رول ادا کیا ہے۔ کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سیاسی اتحاد ہوجانے پر بی جے پی کو اپنی شکست یقینی نظر آرہی ہے۔ ساری بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ پرینکا گاندھی نے ابھی تک اپنی ماں سونیا گاندھی اور بھائی راہول گاندھی کیلئے امیٹھی اور رائے بریلی میں انتخابی مہم چلائی تھی لیکن اس مرتبہ کانگریس پارٹی نے پرینکا گاندھی کو سارے اترپردیش میں انتخابی مہم چلانے کی اہم ذمہ داری سونپی ہے جس سے بی جے پی کے ہوش اُڑ گئے ہیں کیونکہ پرینکا عوام کو پارٹی کے قریب کرنے کے معاملے میں کرشماتی طاقت رکھتی ہیں۔ اس مرتبہ اُترپردیش کے انتخابات میں پرینکا گاندھی اور چیف منسٹر اترپردیش کی شریک حیات ڈمپل یادو اہم رول نبھانے والے ہیں جس سے بی جے پی خوف زدہ ہے ۔