پرچوں کا افشاء، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی II ایمسیٹ

طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ، ماضی میں بھی پرچوں کا افشاء، کے پربھاکر ٹی آر ایس ایم ایل سی کا ردعمل
حیدرآباد۔/30جولائی، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل کے پربھاکر نے واضح کیا کہ ایمسیٹ II کے افشاء کے ذمہ داروں کے خلاف حکومت سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر اس معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پربھاکر نے کہا کہ حکومت کی بروقت کارروائی کے سبب افشاء کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جنہوں نے طلباء کے مستقبل سے کھلواڑ کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ کیا متحدہ آندھرا پردیش میں میڈیکل پوسٹ گریجویشن کا پرچہ افشاء نہیں ہوا تھا؟ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ابھی تک 80 مرتبہ امتحانی پرچہ جات کا افشاء ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں میڈیکل پوسٹ گریجویشن پرچہ کے افشاء کے ذمہ دار راجگوپال ریڈی پر سخت کارروائی کی جاتی تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی جانب سے کھلی چھوٹ دیئے جانے کے نتیجہ میں افشاء کے واقعات کا احیاء ہوا ہے۔ پربھاکر نے کہا کہ سابق میں جب کبھی امتحانی پرچوں کے افشاء کا معاملہ سامنے آیا حکومت نے سخت کارروائی کی بجائے صرف دفعہ 420 کے تحت مقدمات درج کئے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ تعلیم کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے انہوں نے عہدیداروں کو سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کے تدارک کیلئے اقدامات شروع کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایمسیٹ II کے بارے میں قطعی فیصلہ سے قبل طلباء کے مفادات کو پیش نظر رکھے گی اور ان کے ساتھ ہرگز ناانصافی نہیں ہوگی۔ پربھاکر نے بتایا کہ افشاء کے ذمہ داروں کو مستقبل میں اس طرح کی سرگرمیوں سے روکنے کیلئے پی ڈی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ تعلیمی نظام کو بے قاعدگیوں سے بچانے کیلئے تعمیری تجاویز پیش کریں اور طلباء کو مزید پریشانیوں میں مبتلاء کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے ہر معاملہ میں چیف منسٹر یا ان کے افراد خاندان کو ذمہ دار قرار دینا معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے اور حکومت مناسب فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور تلگودیشم قائدین کے بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں پیش آئے واقعات کو فراموش کردیا ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش میں افشاء کے اصل سرغنہ راجگوپال ریڈی پر کرناٹک میں بھی 4 مقدمات درج ہیں لیکن کسی بھی حکومت نے ان کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ایک باہمت چیف منسٹر کی حیثیت سے تعلیم کے شعبہ میں بے قاعدگیوں کے تدارک کیلئے سخت اقدامات کا آغاز کیاہے۔ انہوں نے وائس چانسلرس اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اس سلسلہ میں جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ پربھاکر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت افشاء کے ذمہ داروں کو ہرگز نہیں بخشے گی اور طلباء کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائیگا۔