جے اے سی قائد کے ستیہ گرہ سے کانگریس کو فائدہ ، ٹی آر ایس قائدین کا بیان
حیدرآباد ۔ 2۔ اکتوبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس مقننہ پارٹی نے الزام عائد کیا کہ جے اے سی کے صدرنشین پروفیسر کودنڈا رام کانگریس پارٹی کے فائدہ کیلئے ستیہ گرہ کر رہے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ارکان قانون ساز کونسل کے پربھاکر اور ایس راجو نے کودنڈا رام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس کا کھنڈوا پہنے بغیر وہ کانگریس قائد کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ وہ کانگریس کے مخالف ترقی ایجنڈہ پر عمل پیرا ہیں۔ ارکان مقننہ نے کہا کہ کسانوں کی کمیٹیوں کو منسوخ کرنے کیلئے کودنڈا رام نے 3 اکتوبر کو ستیہ گرہ کا اعلان کیا ہے اور اس سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ وہ کانگریس کے اشارہ پر کام کر رہے ہیں ۔ کانگریس پارٹی نے کسانوں کی کمیٹیوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اسی مطالبہ کی تائید میں کودنڈا رام ستیہ گرہ کا اعلان کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام خود اس بات پر حیرت زدہ ہیں کہ کودنڈا رام آخر کس بات پر ستیہ گرہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ ریاست میں عوام سے جس طرح اقتدار کو چھین لیا گیا تھا، اب ٹی آر ایس دور حکومت میں اختیارات دوبارہ عوام تک پہنچائے جارہے ہیں۔ کسانوں کی کمیٹیوں کی قیام کا مقصد گاؤں گاؤں میں حکومت کی اسکیمات پر موثر عمل آوری کو یقینی بنانا ہے ۔ یہ کمیٹیاں خود اپنے علاقہ کی ترقی کے بارے میں فیصلے کرسکتی ہے۔ اس تاریخی اقدام کی کودنڈا رام مخالفت کر رہے ہیں جو شرمناک ہے ۔ حکومت کی اسکیمات کی تائید کرنے کے بجائے کودنڈا رام انہیں روکنے کیلئے ستیہ گرہ کے نام پر عوام میں الجھن پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی جس نے تلنگانہ کی مخالفت کی تھی اور سی پی ایم نے تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف مرکز کو مکتوب روانہ کیا تھا ، ایسی جماعتوں کے ساتھ مل کر جے اے سی صدرنشین ٹی آر ایس حکومت کے خلاف سازش کر رہے ہیں ۔ پربھاکر نے کہا کہ کودنڈا رام کو یہ وضاحت کرنی چاہئے کہ وہ کس مقصد سے ستیہ کر رہے ہیں۔ کیا ایک کروڑ ایکر اراضی کو سیر آب کرنے کیلئے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کے وہ مخالف ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو 24 گھنٹے برقی کی سربراہی کے خلاف کیا یہ ستیہ گرہ ہے۔ حکومت کی جانب سے کسانوں کے 17 ہزار کروڑ کے قرضہ جات کی معافی کے خلاف یہ ستیہ گرہ ہے ؟ فی ایکر 8000 روپئے کی امداد کی اجرائی کے حکومت کے فیصلہ کے خلاف یہ ستیہ گرہ ہے؟ کودنڈا رام کو ان سوالات کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کودنڈا رام ریاست میں پھر ایک مرتبہ غیر یقینی صورتحال پیدا کرتے ہوئے عوام کو الجھن کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔