پروفیسر کودنڈارام کی یاترا سیاسی مقصد براری پر مشتمل

بعض سیاسی جماعتوں سے حصول تعاون، وزیرآبپاشی ٹی ہریش راؤ
حیدرآباد۔/24جون، ( سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے صدرنشین تلنگانہ جے اے سی پروفیسر کودنڈا رام پر سیاسی مقصد براری کیلئے یاترا کے آغاز کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتوں کے تعاون سے کودنڈا رام یاترا کا آغاز کررہے ہیں تاکہ ٹی آر ایس حکومت کے خلاف عوام میں اُلجھن پیدا کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کودنڈا رام نے کبھی بھی عوام کی بھلائی کیلئے کام نہیں کیا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ عوام کے حق میں جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملنا ساگر پراجکٹ کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کی گئی تو دوسری طرف پانی کی عدم سربراہی کے مسئلہ پر حکومت سے سوال کیا جارہا ہے۔ اگر پراجکٹ کی تکمیل کی راہ ہموارکی جاتی تو پانی کی قلت کا مسئلہ پیدا ہی نہ ہوتا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ اگر کودنڈا رام کو عوام سے محبت ہے تو انہیں آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ بند کردینی چاہیئے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ بننے والے کانگریس قائدین کو سبق سکھائیں۔ ہریش راؤ نے کہا کہ اگر کودنڈا رام اپنے رویہ میں تبدیلی نہ لائیں تو ان کے بارے میں عوام میں جو بھی کچھ اعتماد ہے اس سے بھی محروم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 60 برسوں میں متحدہ آندھرا پردیش میں تلنگانہ کی ترقی کو نظرانداز کیا گیا اور ٹی آر ایس حکومت نے صرف تین برسوں میں ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے۔ سابقہ حکومتیں سنگور کا پانی میدک کے کسانوں کو سربراہ کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے میدک میں 40 ہزار ایکر اراضی کو سیراب کرنے کے انتظامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018 تک سدی پیٹ کے علاقے میں ایک لاکھ سے زائد ایکر اراضی کو پانی سیراب کیا جائے گا۔ انہوں نے کودنڈا رام سے سوال کیا کہ کیا انہیں ریاست کی ترقی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کودنڈا رام کو مشورہ دیا کہ وہ عوام کو گمراہ کرنے کی اپنی سرگرمیاں ترک کردیں ورنہ تلنگانہ عوام انہیں سبق سکھائیں گے۔