پروفیسر سائی بابا کی صحت پر عدالتی نوٹس

حیدرآباد۔/10جون، ( سیاست نیوز) ماوسٹوں سے مبینہ تعلقات کے الزامات میں گزشتہ ایک سال سے جیل میں محروس پروفیسر سائی بابا کی حالت پر ممبئی ہائی کورٹ نے حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔ ایک انگریزی اخبار میں شائع خبر پر از خود کارروائی کرتے ہوئے ممبئی ہائی کورٹ کے ڈیویژن بنچ چیف جسٹس موہیت شاہ اور جسٹس اے کے مینن نے مہاراشٹرا حکومت اور محکمہ داخلہ کو نوٹس جاری کی ہے۔اس کے علاوہ ناگپور کی سنٹرل جیل ، ناگپور پولیس کمشنر کو بھی متوجہ کیا ہے۔ پروفیسر سائی بابا جو ریاست آندھرا پردیش سے تعلق رکھتے ہیں انہیں ماوسٹوں سے مبینہ تعلقات کے الزام میں اس وقت مہاراشٹرا حکومت نے گرفتار کرتے ہوئے ناگپور جیل منتقل کیا تھا۔ دہلی یونیورسٹی کے یہ پروفیسر پیدائشی معذور ہیں اور ان کے جسم کا 70فیصد حصہ بغیر کسی کی مدد کے کام نہیں کرسکتا اور انہیں اپنی صحت برقرار رکھنے کیلئے کئی اقسام کی ادویات کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
تاہم حکومت کی سردمہری اور مبینہ مجرمانہ غفلت پروفیسر کی جان کیلئے خطرہ بن گئی ہے۔ اس سلسلہ میں حیدرآباد میں انسانی حقوق کے لئے سرگرم تنظیموں اور اداروں نے زبردست احتجاج کیا تھا۔