مودی حکومت کے دو رتن
نئی دہلی ۔ 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد دو سینئر ترین ، معمر اور تجربہ کار عہدیداران کا انتخاب کیا ہے۔ یہ مودی حکومت کے ’’دو رتن‘‘ تصور کئے جارہے ہیں۔ این مشرا کو جنہیں وزیراعظم کا پرنسپل سکریٹری مقرر کیا جارہا ہے، ان کی عمر 70 سال ہے۔ اسی طرح قومی سلامتی مشیر کی حیثیت سے اجیت ڈوول کو مقرر کیا گیا ہے جن کی عمر 69 سال ہے۔ مودی نے اسپیکر لوک سبھا کے عہدہ کیلئے بھی ایک خاتون سمرتا مہاجن کا انتخاب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ان کی عمر بھی 71 سال ہے۔ کابینہ کی تشکیل کے معاملہ میں پرنسپل سکریٹری این مشرا کا کلیدی رول رہا ہے۔ انہوں نے وزراتی کونسل کی تعداد کو کم کردیا اور محدود وزراء کو اہم ذمہ داری تفویض کی گئی۔ اس کے علاوہ کئی وزارتوں کو ایک دوسرے میں ضم کردیا گیا ہے۔ ان کا یہ خیال تھا کہ وزراء کی مجموعی تعداد صرف 35 کی جائے لیکن بعض وزارتوں کے انضمام میں دشواریوں کی وجہ سے اسے 45 کیا گیا ہے۔ این مشرا کو پرنسپل سکریٹری منتخب کرنے کی اہم وجہ یہی سمجھی جاتی ہیکہ انہوں نے سبکدوشی کے بعد دیگر سرگرمیوں سے خود کو دور رکھا ہے۔
وہ ایک باصلاحیت اور قابل شخص ہیں جنہیں لکھنؤ اور دہلی میں مختلف وزارتوں جیسے کامرس، کیمیکلس اور فرٹلائزرس و ٹیلیکام میں تجربہ ہے۔ وہ سکریٹری ٹیلیکام کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے اور ٹیلیکام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ اسی طرح نریندر مودی نے سابق آئی بی سربراہ اجیت ڈوول کو قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا ہے۔ وہ پنجاب اور جموں کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف فوج کی لڑائی کے علاوہ میزو نیشنل آرمی کی مداخلت کے خلاف فوجی کارروائی میں اہم رول ادا کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 6 سال پاکستان میں گذارے۔ وہ کیرتی چکر حاصل کرنے والے پہلے پولیس عہدیدار ہیں۔ آپریشن بلیک تھنڈر کے دوران جب سیکوریٹی فورسیس نے دہشت گردوں کا صفایہ کیا اس وقت ہرمندر صاحب کے اندر موجود تھے۔ سیکوریٹی امور میں انہیں غیرمعمولی تجربہ حاصل ہے۔ اس کے علاوہ سبکدوشی کے بعد وہ تھنک ٹینک (دانشوران) ادارہ کے سربراہ تھے۔