نکسلائیٹس سے متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی فورسیس کی تعیناتی پر ریفرنڈم کا مطالبہ
نئی دہلی ۔ /12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کشمیر پر ریمارکس کے ذریعہ تنازعہ کھڑا کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی لیڈر پرشانت بھوشن نے پھر ایک متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ماؤسٹوں کے خلاف سکیورٹی فورسیس کی تعیناتی پر ریفرنڈم کیا جانا چاہئیے ۔ بی جے پی نے ان کے بیان پر شدید تنقید کی ہے ۔ اس سے پہلے پرشانت بھوشن نے کہا تھا کہ کشمیر میں سکیورٹی فورسیس کی تعیناتی پر استصواب عامہ کیا جانا چاہئیے ۔ ان کے اس تبصرہ پر سیاسی جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا اور عام آدمی پارٹی نے خود کو اس سے لاتعلق کرلیا تھا ۔ اب پرشانت بھوشن نے کہا کہ نکسلائیٹس سے متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی فورسیس کی تعیناتی کے مسئلہ پر استصواب عامہ ضروری ہے ۔ بی جے پی ترجمان نرملا سیتا رامن نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے سکیورٹی فورسیس کے حوصلے پست ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نکسلائیٹ مسئلہ سے نمٹنے کیلئے ریاستی حکومتوں کی مدد سے جو اقدامات کررہا ہے ان پر بھی منفی اثر پڑے گا ۔ بی جے پی نے اس مسئلہ پر عام آدمی پارٹی قیادت اور چیف منسٹر اروند کیجریوال سے اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پرشانت بھوشن قومی سلامتی پر اثر انداز ہونے والے موضوعات کے تعلق سے جس طرح بیانات دے رہے ہیں وہ تشویشناک ہے ۔ بی جے پی اس طرح کے بیانات کی سخت مذمت کرتی ہے ۔
دہشت گردی کے مقدمات
شنڈے کی تجویزکی مخالفت
نئی دہلی ۔ /12 جنوری(سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کی اقلیتوں کے خلاف دہشت گرد ی کے مقدمات کا جائزہ لینے ریاستوں کو دی گئی ہدایت پر شدید اعتراض کرتے ہوئے اسے غیردستوری قرار دیا ۔ بی جے پی ترجمان نرملا سیتا رامن نے کہا کہ کانگریس لیڈر اس مسئلہ پر سیاست کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات سے دستبردار کا قطعی فیصلہ پبلک پراسیکیوٹر اور جج ہی کرسکتے ہیں ۔ وزیر داخلہ کو ان مقدمات سے دستبرداری کے فیصلے کا کوئی حق نہیں ۔ وزیر داخلہ کا یہ مشورہ انتہائی ناقص ہے اور بی جے پی اس کی سخت مذمت کرتی ہے ۔