پرسنل لا بورڈ کے رویہ میں اصلاح کی ضرورت : پروفیسر سوز

 

سرینگر 29دسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے بہ یک وقت تین طلاق کو جرم قرار دینے والے بل کو لوک سبھا سے منظوری ملنے کے تناظر میں کہا ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کو اپنی نمائندہ حیثیت ثابت کرنے کے لئے اپنے ادارے کو درست سمت میں لے جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ تعجب کی بات ہے کہ بورڈ نے حالیہ برسوں میں اپنی غفلت اور آمرانہ روش کو برقرار رکھتے ہوئے اس بات کا نوٹس نہیں لیا کہ دنیا کے بیشتر اسلامی ممالک نے ایک بار تین طلاق کہنے کے عمل کو غیر اسلامی فعل قرار دیا ہے۔پروفیسر سوز نے جمعہ کو یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہا’’میں اُن لوگوں میں شامل رہا ہوں جنہوں نے برسوں مسلم برسنل لاء بورڈ کو تسلیم کیا ہے اور عزت دی ہے ۔حالانکہ مجھ کو یہ بات معلوم تھی کہ یہ بورڈ جمہوری روایات اور صلاح و مشورے کے بہترین عمل سے غافل ہو چکا تھا اور آمرانہ طریقے سے کام کر رہا تھا‘‘۔