متعدد نمائندگیوں اور شکایات کے باوجود مسئلہ برقرار ، عوام کو مشکلات کا سامنا
حیدرآباد ۔ یکم ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : پرانے شہر کے کئی علاقوں میں آلودہ پانی کی شکایت کے باوجود مسئلہ کا حل ہوتے دکھائی نہیں دے رہا ہے پرانے شہر کے علاقوں میں پینے کے پانی میں ڈرینج کے پانی کی بدبو کے باعث شہر کے کئی علاقوں کے مکین مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ۔ اعظم پورہ ، چادر گھاٹ ، یاقوت پورہ ، گاؤلی پورہ ، فاطمہ نگر ، وٹے پلی کے علاقوں سے آلودہ پانی کی سربراہی کی شکایات معمول بن چکی ہیں لیکن ان شکایات پر تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوپائی ہے ۔ محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جو شکایات وصول ہورہی ہیں ان پر کارروائی کی جارہی ہے اور جہاں تک آلودہ پانی بالخصوص واٹر اور ڈرین لائن مل جانے کے سبب ہورہی پریشانی ہے ۔ اسے دور کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ موسم گرما کی آمد سے قبل ہی اگر محکمہ آبرسانی کی جانب سے آلودہ پانی کے واقعات پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے تو موسم گرما کے عروج پر حالات مزید ابتر ہونے کا خدشہ ہے جس کی بنیادی وجہ محکمہ آبرسانی کی پائپ لائن میں موجود رہنے والے پانی میں ہونے والی کمی ہوتی ہے ۔ آلودہ پانی کی شکایات سے پریشان علاقوں کے عوام کا کہنا ہے کہ وہ آلودہ پانی کے باعث پانی استعمال کرنے سے قاصر ہیں ۔ اسی لیے پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں ۔ جن علاقوں سے آلودہ پانی کی شکایات موصول ہورہی ہیں ان علاقوں کے عوام نے متعدد مرتبہ محکمہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے نمائندگی کی ہے لیکن ان نمائندگیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بسا اوقات ایک پانی کا ٹینکر روانہ کرنے پر اکتفا کیا جارہا ہے ۔ حکومت کی جانب سے گھر گھر تک پانی پہنچانے اور صاف و شفاف پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کے اعلانات کئے جارہے ہیں ۔ لیکن ان اعلانات پر عمل آوری کے لیے عہدیداروں میں سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ریاست تلنگانہ کے صدر مقام حیدرآباد کے گنجان آبادی والے علاقہ محلہ فاطمہ نگر کے عوام کا کہنا ہے کہ محکمہ آبرسانی کی جانب سے سربراہی آب کے معاملے میں برتی جانے والی لاپرواہی شہریوں کے لیے تکلیف کا باعث بن رہی ہے اور بچوں کی صحت متاثر ہونے لگی ہے اس کے باوجود خاموشی افسوسناک ہے ۔ اعظم پورہ علاقہ میں بھی عوام کی جانب سے آلودہ پانی کی شکایات معمول بنتی جارہی ہیں ۔ محکمہ آبرسانی کی جانب سے اگر معمول کے مطابق پانی کی سربراہی کو یقینی بنایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں صاف و شفاف پانی کی سربراہی ممکن ہوسکتی ہے چونکہ عموما سلم علاقوں میں 2 دن کے وقفہ سے پانی کی سربراہی سے یہ مسائل پیدا ہورہے ہیں اور آلودہ پانی سربراہ ہورہا ہے ۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ محکمہ آبرسانی کی جانب سے سربراہ کیا جانے والا پانی ابال کر استعمال کرنا چاہیے تاکہ اس میں موجود بیکٹریا سے پانی کو پاک کیا جاسکے ۔۔