اعلیٰ عہدیداروں پر سیاسی دباؤ کا نتیجہ ، بلدیہ کا ماسٹر پلان تعطل کا شکار
حیدرآباد ۔ 25 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : پرانے شہر کے بیشتر علاقوں بالخصوص حسینی علم تا چندو لعل بارہ دری براہ دودھ باولی سڑک اور شاہ علی بنڈہ تا مصری گنج براہ فتح دروازہ سڑک کی توسیع کا عمل بلدی انتخابات تک کے لیے موقوف کردیا گیا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اعلیٰ عہدیداروں پر سیاسی دباؤ کے باعث سڑک کی توسیع کے عمل کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد کے بلدی انتخابات میں عوامی برہمی سے بچنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ عہدیدار بھی اس بات سے اچھی طرح واقف ہیںکہ بلدی انتخابات منصوبہ کے مطابق ان سڑکوں پر ماسٹر پلان کے مطابق توسیعی عمل کا آغاز کرنا ہے ۔ رائے دہندوں کی ناراضگی سے بچنے کے لیے کئے گئے اس فیصلہ کے متعلق خود رائے دہندے یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ فیصلہ دراصل وقت گزارنے کا مرحلہ ہے اور جیسے ہی بلدی انتخابات کا عمل مکمل ہوجائے تو عین منصوبہ کے مطابق مکمل جائیداد حاصل کرنے ہیں تاکہ سڑک کی توسیع کا عمل مکمل کیا جاسکے ۔ حسینی علم سے چندو لعل بارہ دری جانے والی سڑک کی توسیع کا معاملہ عرصہ دراز سے تعطل کا شکار بنا ہوا تھا اور اب جب کہ اس مسئلہ میں حرکت شروع ہوئی اور ایک مرتبہ پھر بلدی عہدیداروں و انجینئرس نے اس سڑک کا جائزہ لیتے ہوئے نوٹس کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے ۔ اسی طرح شاہ علی بنڈہ سے ہمت پورہ ، فتح دروازہ ، مصری گنج جانے والی سڑک کی توسیع پر بھی غور کیا جانے لگا ہے ۔ بلدی عہدیداروں کی ان سرگرمیوں سے عوام میں پیدا بے چینی کو دیکھتے ہوئے مقامی قائدین اپنے سیاسی آقاوؤں کو مطلع کیا کہ ان دونوں سڑکوں پر جائیداد مالکین میں پائی جانے والی برہمی کارپوریشن کے انتخابات میں نقصان پہنچا سکتی ہے اسی لیے فی الحال عارضی طور پر ہی سہی سڑک کی توسیع کے عمل کو روک دینے کی ضرورت ہے ۔ اس مشورہ پر عمل کرتے ہوئے ہی ان دو اہم سڑکوں پر سڑک کی توسیع کا کام فی الحال روک دینے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے ۔ ان علاقہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ بلدیہ کی جانب سے کی جانے والی اس کارروائی سے عام گھریلو شہری متاثر ہوگئے جب کہ اس کارروائی کے راست فوائد سیاسی جماعتیں حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ پرانے شہر کے علاقہ چندرائن گٹہ سے شاہین نگر جانے والی سڑک پر توسیع کا کام انجام دئیے ہوئے زائد از 5 برس کا وقت گزر چکا ہے ۔ لیکن تاحال اس سڑک پر موجود برقی کھمبوں کو سڑک سے ہٹایا نہیں گیا جس کے سبب سڑک کی توسیع کا کوئی فائدہ حاصل نہیں ہورہا ہے چونکہ توسیع کے بعد بھی برقی کھمبوں کی سڑکوں پر موجودگی راہگیروں کے لیے مشکل کا باعث بنی ہوئی ہے ۔۔