پرانے شہر کے برقی مسئلہ کو حل کرنے علی آباد کے پاور اسٹیشن کا کام شروع کرنے کی ضرورت

حیدرآباد۔ 2؍جولائی (سیاست نیوز)۔ پرانے شہر کے برقی مسائل کو حل کرنے کے لئے فوری طور پر علی آباد میں تیار کردہ نئے 33/11KV پاور اسٹیشن کا شروع کیا جانا بے انتہا ضروری ہے۔ تین ماہ قبل ہی اس پاور اسٹیشن کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے اور اس پاور اسٹیشن کے کنکشن کو دیگر فیڈرس سے مربوط بھی کیا جاچکا ہے، لیکن اس پاور اسٹیشن کے آغاز سے متعلق عہدیدار اب بھی ذہنی طور پر تیار نہیں ہیں، کیونکہ ان کا یہ استدلال ہے کہ پاور اسٹیشن کے آغاز سے قبل اس کا مکمل باریکیوں کے ساتھ جائزہ لیا جانا ہوتا ہے جب کہ بعض ذرائع یہ کہہ رہے ہیں کہ نئے پاور اسٹیشن کے آغاز کو صرف اس لئے ملتوی رکھا گیا ہے

تاکہ اس کی افتتاحی تقریب کا بڑے پیمانے پر انعقاد عمل میں لاتے ہوئے اسے پرانے شہر کی ترقی سے تعبیر کیا جائے۔ فی الحال پرانے شہر کو تین پاور اسٹیشنس سے برقی فراہم کی جارہی ہے جن میں املی بن، چندرائن گٹہ اور شیورام پلی پاور اسٹیشنس شامل ہیں۔ ان تینوں پاور اسٹیشنس سے برقی سربراہی کے باوجود بِلاوقفہ سربراہی میں خلل کی بنیادی وجہ میر عالم فیڈر ہے جہاں پر لوڈ زائد ہونے کے سبب برقی سربراہی منقطع ہورہی ہے۔ جن تین پاور اسٹیشنوں کو پرانے شہر کو برقی سربراہ کی جارہی ہے، وہ 132KV کے ہیں۔ اگر ان میں کوئی ایک پاور اسٹیشن میں بھی خرابی ہوتی ہے تو اس کا کوئی متبادل فی الحال موجود نہیں ہے۔ اگر علی آباد میں تیار کردہ نیا پاور اسٹیشن فوری شروع کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں تینوں پاور اسٹیشنوں کا بہترین متبادل پرانے شہر میں موجود رہے گا۔ برقی سربراہی میں ہورہی کٹوتی کے متعلق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جتنا وقت کٹوتی کے لئے مختص کیا گیا ہے، اس سے زائد جو برقی سربراہی ہورہی ہے، اس کی بنیادی وجہ اضافی لوڈ ہے جوکہ نئے پاور اسٹیشن کے آغاز کی صورت میں ہی دُور کیا جاسکتا ہے۔ پرانے شہر کے بیشتر علاقوں میں روزانہ برقی سربراہی میں کٹوتی معمول بن چکی ہے،

لیکن اس مسئلہ پر عہدیدار سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے مسئلہ کو حل کرنے کے متعلق جائزہ لے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ برقی کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس سلسلہ میں متعدد اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے علی آباد برقی سب اسٹیشن کے فوری آغاز کے متعلق پرانے شہر کے برقی عہدیداروں سے تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔ ماہِ رمضان المبارک کے دوران اگر اس پاور اسٹیشن کا آغاز عمل میں آتا ہے تو یہ پاور اسٹیشن اضافی لوڈ کو برداشت کرنے کا بھی متحمل بن سکتا ہے۔ محکمہ برقی کے عہدیداروں کے بموجب اعلیٰ عہدیدار بالخصوص چیف جنرل منیجر میٹرو زون کے علاوہ دیگر عہدیدار اس مسئلہ کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور مسئلہ کے فوری حل پر توجہ مبذول کئے ہوئے ہیں۔ میر عالم فیڈر پر اضافی لوڈ عائد کئے جانے کے سبب برقی سربراہی جو اچانک منقطع ہورہی ہے، اس مسئلہ کو دُور کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں، لیکن اس کے باوجود بھی اضافی روشنیوں کے باعث یہ صورتِ حال پیدا ہورہی ہے جوکہ عوام کے لئے تکلیف دہ بنتی جارہی ہے۔