پرانے شہر کی پسماندگی کیلئے 40 سالہ قیادت ذمہ دار:فیروز خاں

یاقوت پورہ میں پد یاترا ، رائے دہندوں سے ملاقات، تعلیم ، صحت اور روزگار کا وعدہ
حیدرآباد ۔ 2۔ اپریل (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا حیدرآباد کے کانگریس امیدوار محمد فیروز خاں نے آج حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے رائے دہندوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے سنگارینی کالونی اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں پد یاترا کے ذریعہ رائے دہندوں سے ربط قائم کیا۔ مقامی کانگریس قائدین اور کارکنوں کے ہمراہ اس دورہ میں جگہ جگہ ان کا استقبال کیا گیا ۔عوام نے فیروز خاں کی گلپوشی کی اور عوامی خدمت کے جذبہ کی ستائش کی۔ گزشتہ 15 برسوں سے حلقہ اسمبلی نامپلی میں عوامی خدمات کے سبب فیروز خاں شہر کے دیگر حلقوں میں بھی مقبولیت حاصل کرچکے ہیں۔ رائے دہندوں میں نامپلی میں مختلف فلاحی اور سماجی کاموں پر فیروز خاں کی ستائش کی اور یقین دلایا کہ انتخابات میں وہ کانگریس کے حق میں ووٹ کا استعمال کریں گے ۔ فیروز خاں لوک سبھا حلقہ حیدرآباد کے تمام اسمبلی حلقہ جات کا دورہ کر رہے ہیں اور روزانہ ایک جلسہ عام کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ فیروز خاں نے کانگریس پارٹی کے ترقیاتی ایجنڈہ کے علاوہ اپنا علحدہ ایجنڈہ پیش کیا جس میں وہ غریب خاندانوں کو تعلیم ، صحت اور روزگار جیسے شعبوں میں مدد دینے کا جامع ایکشن پلان رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر میں غریبوں کے لئے سرکاری اسکولس اور دواخانے قائم کئے جائیں گے کیونکہ یہ دونوں شعبہ جات فی الوقت خانگی اداروں کی اجارہ داری کا شکار ہیں۔ معیاری تعلیم اور بہتر طبی خدمات غریبوں کیلئے دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر کے ہر اسمبلی حلقہ میں مفت تعلیم اور مفت علاج کا انتظام ان کی اولین ترجیح رہے گی۔ انہوں نے سنگارینی کالونی سعید آباد کے عوام کو یقین دلایا کہ بنیادی مسائل کی یکسوئی کے علاوہ روزگار کی فراہمی اور سرکاری اسکیمات کے فوائد سے استفادہ کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ فیروز خاں نے کہا کہ پرانے شہر کی پسماندگی کیلئے گزشتہ 40 برسوں سے موجود قیادت ذمہ دار ہے، جس نے کبھی بھی اسمبلی و پارلیمنٹ میں عوامی مسائل پر آواز نہیں اٹھائی ۔ برخلاف اس کے حکومتوں سے سودے بازی کی گئی ۔ انہوں نے سوال کیا گیا کہ پرانے شہر کے اطراف کے علاقہ جب ترقی کرسکتے ہیں تو پھر پرانے شہر میں تر قی کیوں نہیں ؟ فیروز خاں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ پرانے شہر کے نوجوان قابلیت اور اہلیت سے محروم ہیں۔ یہاں تو ضرورت حوصلہ افزائی کی ہے جو موجودہ قیادت نے کبھی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف کانگریس پارٹی ملک میں سیکولرازم اور دستوری اداروں کا تحفظ کرسکتی ہے۔ عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے راہول گاندھی کا وزیراعظم بننا ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور ٹی آ ر ایس حکومتوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں ایک بھی وعدہ کی تکمیل نہیں کی۔ فیروز خاں نے کہا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان میچ فکسنگ ہے اور وہ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ایک دوسرے پر تنقید کر رہے ہیں۔ ٹی آر ایس کو ووٹ دینا دراصل بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔