رائے دہی کو شفاف بنانے کی کوشش ‘عہدیداروں کا تعاون ضروری
حیدرآباد 31 جنوری (سیاست نیوز) بلدی انتخابات انتخابی عہدیداروں اور محکمہ پولیس کے اہلکاروں کے لئے چاندی ثابت ہونے کے امکانات روشن ہوتے جارہے ہیں۔ پرانے شہر میں کانگریس کی جانب سے سنجیدہ انتخابی مقابلہ سرکاری عہدیداروں بالخصوص پولیس اہلکاروں کے لئے انتہائی فائدہ مند ثابت ہونے جارہا ہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب مقامی جماعت کی جانب سے اعلیٰ عہدیداروں بالخصوص ساؤتھ زون اور ایسٹ زون میں بڑی بڑی پیشکش کرتے ہوئے اُنھیں راغب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ انتخابی دھاندلیوں میں پولیس رکاوٹ نہ بن سکے۔ لیکن بعض عہدیدار جو غیر جانبدار سمجھے جاتے ہیں وہ ان کوششوں کو ناکام بنانے میں بھی مصروف نظر آرہے ہیں۔ بلدی انتخابات میں ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن محکمہ پولیس کی جانب سے اختیار کردہ رویہ سے ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ رائے دہی کے موقع پر پولیس غیر جانبدارانہ کردار ادا کرتے ہوئے شفاف انتخابات کو یقینی بنائے گی۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ نواحی علاقوں میں 2 فروری کو منعقد ہونے جارہے بلدی انتخابات میں انتخابی عملہ کو خریدنے یا خوفزدہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ اِسی طرح پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں پر اثرانداز ہوتے ہوئے مخالفین کو دھمکانے اور آزادانہ رائے دہی کو متاثر کرنے کی سازش رچی جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ پرانے شہر کے علاقوں میں جہاں اب تک یکطرفہ رائے دہی ہوا کرتی تھی، اب ایسے حالات نہیں رہے چونکہ کانگریس کی جانب سے کھل کر انتخابی مہم میں حصہ لئے جانے اور مقابلہ کے لئے عوام کے درمیان پہونچنے کے بعد عوام میں زبردست تبدیلی دیکھی جارہی ہے۔ اس تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے مقامی جماعت اس بات سے خوفزدہ ہے کہ پرانے شہر کے عوام جو بہتر متبادل کی تلاش میں تھے اُنھیں ایک قومی جماعت مل رہی ہے تو ایسی صورت میں پرانے شہر کے عوام کانگریس کی جانب راغب ہوسکتے ہیں اِسی لئے اب عوام کو چھوڑ کر عہدیداروں اور انتخابی عملہ کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بیشتر علاقوں میں عوام کی جانب سے اس بات کی شکایت بھی کی جانے لگی ہے اور یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ریاستی الیکشن کمیشن پر اس بات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے اور پرامن رائے دہی کے لئے محکمہ پولیس کے عہدیداروں اور انتخابی عملہ کو پابند بنائے تاکہ عوام آزادانہ طور پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرسکے۔ 2 فروری کو رائے دہی سے قبل شہر میں موجود غنڈہ عناصر کے علاوہ ایسے غیر سماجی عناصر جوکہ رائے دہی میں رخنہ پیدا کرتے ہوئے عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اُنھیں شہر بدر کیا جائے اور محکمہ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ کسی بھی قسم کی جانبداری سے گریز کریں۔