حکومت پر ایک سیاسی جماعت کا دباؤ ، نئی ریاست لیکن وہی رویہ : نارائنا
حیدرآباد۔ 30 مارچ (این ایس ایس) سی پی آئی کے سینئر لیڈر کے نارائنا نے پرانے شہر میں میٹرو ریل تعمیراتی کاموں میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا۔ نارائنا نے آج پرانے شہر میں واقع فلک نما میٹرو ڈپو کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سی پی آئی حیدرآباد سٹی کے سیکریٹری ای ٹی نرسمہا اور دیگر موجود تھے۔ انہوں نے بعدازاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پرانے شہر کی ترقی کے معاملے میں ریاستی حکومت کی سنجیدگی کا اس حقیقت سے پتہ چلتا ہے کہ میٹرو کا کام اب تک شروع بھی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے جاننا چاہا کہ آخر ایسی کیا وجوہات ہیں جن کی بناء پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجیکٹ شروع بھی نہیں کیا جاسکا حالانکہ شہر کے دیگر مقامات پر یہ کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر نے دارالشفاء تا فلک نما براہ میرعالم منڈی، شاہ علی بنڈہ، علی آباد، شمشیر گنج میٹرو ریل روٹ کی تجویز کو بعض سیاسی قائدین کے دباؤ کے باعث معرض التواء رکھا ہے۔ یہ قائدین سمجھتے ہیں کہ اس تجویز پر عمل کرنے سے وہ اپنے اثاثوں سے محروم ہوجائیں گے۔ چیف منسٹر نے پھر دوسری تجویز تیار کی جس میں فلک نما تا املی بن بس اسٹانڈ براہ شمشیر گنج، بہادر پورہ، پرانا پل میٹرو ریل روٹ تعمیر کی جانے والی تھی لیکن اس روٹ پر بھی اب تک کام شروع نہیں ہوا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجیکٹ شروع نہ کرنے کی وجوہات سے عوام کو واقف کرائے۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد بھی حکومتوں کا رویہ تبدیل نہیں ہوا ہے۔ نارائنا نے کہا کہ حکومت نے ایک سیاسی جماعت کے دباؤ میں آکر پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجیکٹ روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی سیاست کے باعث پرانے شہر کو ترقی سے محروم رکھا جارہا ہے اور اس کی وجہ عوام کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے میٹرو ریل کا کام پرانے شہر میں جلد از جلد شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی سٹی سیکریٹری نرسمہا نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے بعد بھی پرانے شہر میں کوئی ترقی نہیں ہورہی ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش میں پرانے شہر کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا جاتا تھا، آج بھی وہی رویہ برقرار ہے۔ انہوں نے میٹرو ریل پراجیکٹ پرانے شہر میں جلد از جلد شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔