پرانے شہر میں مجلس کو ووٹ مانگنے کا حق نہیں

کانگریس پارٹی ہی نیا انقلاب بن کر ابھر رہی ہے ، سید نظام الدین کی مہم
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری سید نظام الدین نے کہا کہ پرانے شہر میں مجلس کو ووٹ مانگنے کا بھی حق نہیں ہے ۔ کانگریس کے دور حکومت میں ہی گریٹر حیدرآباد کی ترقی ہوئی ہے ۔ سید نظام الدین نے کہا کہ پرانے شہر میں کانگریس پارٹی نیا انقلاب بن کر ابھر رہی ہے ۔ پرانے شہر کی پسماندگی کے ذمہ داروں کو کانگریس پارٹی بے نقاب کررہی ہے ۔ غنڈا عناصر ، سود خوروں ، سٹہ کی حوصلہ افزائی کرنے والی مجلس اپنی کارکردگی کو بنیاد بنا کر عوام کے درمیان پہونچنے کے بجائے پھر سے جذباتی نعروں کا سہارا لے رہی ہے ۔ مذہب کو سیاست سے جوڑ رہی ہے ۔ کانگریس کے دور حکومت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی و بہبود کے لیے ڈھیر سارے اقدامات کیے گئے ۔ حکومت کے جاری کردہ احکامات اور جی اوز کو اپنا کارنامہ ثابت کرنے کے علاوہ مجلس نے مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں کیا حقائق کا جائزہ لیا جائے تو ایک طرف جذباتی نعروں سے مسلمانوں کا استحصال کیا دوسری طرف فرقہ پرستوں کے اشاروں پر ناچتے ہوئے مسلمانوں کا سودا کیا ۔ مہاراشٹرا اس کی مثال ہے ۔ اپنے آپ کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین ہونے کا دعویٰ کرنے والی مجلس گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے 150 بلدی ڈیویژنس پر مقابلہ کرنے کی قوت نہیں رکھتی ملک کی دوسری ریاستوں میں مسلمانوں کے ووٹ کاٹتے ہوئے سیکولر جماعتوں کو نقصان اور سنگھ پریوار کو فائدہ پہونچانے کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے ۔ سید نظام الدین نے کہا کہ کانگریس نے اپنے 10 سالہ دور حکومت میں جی ایچ ایم سی کی ترقی کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپئے خرچ کیے ۔ ٹی آر ایس حکومت کانگریس کے ترقیاتی و تعمیری اقدامات کو اپنے کارنامے قرار دیتے ہوئے جھوٹی تشہیر کے ذریعہ عوام کو گمراہ کررہی ہے ۔ کانگریس نے وعدے کے مطابق مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات فراہم کیا جس سے لاکھوں مسلمانوں کو فائدہ ہوا تاہم ٹی آر ایس نے اقتدار حاصل کرنے کے اندرون 4 ماہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا ۔ مگر اقتدار کے 20 ماہ مکمل ہ ونے کے باوجود چیف منسٹر سے کیا گیا وعدہ کرنے میں ناکام رہے ۔ لہذا وہ عوام بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنا قیمتی ووٹ کانگریس کو دیتے ہوئے سیکولرازم کو مستحکم کریں اور تمام کانگریس امیدوار بالخصوص پرانے شہر کے امیدواروں کو کامیاب بناتے ہوئے پرانے شہر کی ترقی کے لیے نئے دروازے کھولے تبدیلی کا وقت آگیا ہے ۔ اپنی تبدیلی کے لیے مجلس کو تبدیل کریں اور کانگریس کا انتخاب کریں ۔۔