پرانے شہر میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور ترقیاتی اقدامات کے بلند بانگ دعوے
سیاست دانوں کے حقیر مفادات سے تاریخی خطہ ترقی سے محروم، شہریوں میں استفسارات پر شعور بیدار
حیدرآباد۔9ستمبر(سیاست نیوز) پرانے شہر میں ترقی کہاں ہے! شہریوں کی جانب سے اب یہ سوال کیا جانے لگا ہے کہ پرانے شہر میں شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ ان کیلئے ترقیاتی اقدامات کے اعلانات کا کیا ہوا اور یہ کب تک مکمل کئے جائیں گے!شہر حیدرآباد کے علاقہ پرانے شہر میں ترقیاتی کاموں کے اعلانات و افتتاح تو کئے جاتے ہیں لیکن ان کاموں کی تکمیل اور ان کو پوراکرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی جاتی بلکہ اس علاقہ کے کاموں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔پرانے شہر کی ترقی کے سلسلہ میں کئے جانے والے
اقدامات خواہ و میٹرو ریل کا مسئلہ ہویا شہر کے اس خطہ میں گنجان آبادیوں تک بس کی سہولت ہو۔شہر کے دیگر علاقوں کی طرح معیاری فٹ پاتھ کی سہولت کی فراہمی ہو یا پھر پرانے شہر کے تجارتی علاقو ںمیں بیت الخلاء کی تعمیر کا معاملہ ہو۔چوڑی سڑکیں ہوں یا ٹریفک کے سگنل کی تنصیب کا مسئلہ ہو پرانے شہر کو نظر انداز کرنے کی پایسی کے نتیجہ میں پرانا شہر ترقی سے محروم علاقہ تصور کیا جانے لگا ہے اور شہریوںمیں اس بات کا احساس پید ا ہورہا ہے کہ بعض لوگ اپنے حقیر مفادات کے لئے شہر کے اس تاریخی خطہ کو ترقی سے محروم رکھے ہوئے ہیں اور اسے عوام کی معیشت سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے دونوں شہروں کے علاوہ بلدی حدود میں فٹ پاتھ پر موجود ناجائز قبضوں کو ہٹانے کی مہم چلائی گئی لیکن پرانے شہر میں اس مہم کو روک دیا گیا اسی طرح شہر کے کئی مقامات پر عوامی بیت الخلاء تعمیر کئے گئے تاکہ عوام کو سہولت حاصل ہو لیکن پرانے شہر میں عوام کو اس سہولت کی فراہمی میں بھی نظر انداز کرتے ہوئے بعض علاقوں میں بیت الخلاء تعمیر کئے گئے جبکہ کئی علاقوں میں اب بھی عوامی بیت الخلاء کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔پرانے شہر میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لئے جی ایچ ایم سی اور ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک سگنلس کی