شاہین نگر میں ایک نوجوان سے پوچھ تاچھ ۔ اندرون تین یوم ایجنسی سے رجوع ہونے کی ہدایت
حیدرآباد 6 اگسٹ (سیاست نیوز) انسداد دہشت گردی ایجنسی این آئی اے نے آج پرانے شہر کے مختلف مقامات پر اچانک دھاوے کرکے مشتبہ افراد کے مکانات میں تلاشی لی۔ ذرائع نے بتایا کہ 2016 ء میں نئی دہلی این آئی اے پولیس اسٹیشن میں درج کیس (RC04/2016) کے سلسلہ میں یہ دھاوے کئے گئے ۔ این آئی اے ٹیم نے شاہین نگر کے علاقہ شاہ ہلز میں عبدالقدوس کے مکان پر دھاوا کرکے اُن کے بیٹے عبدالقدیر سے پوچھ تاچھ کی اور لیاپ ٹاپ، موبائیل فون اور دیگر الیکٹرانک اشیاء برآمد کئے۔ این آئی اے حکام نے نوجوان کو اندرون تین یوم این آئی اے حیدرآباد میں واقع بیگم پیٹ دفتر سے رجوع ہونے کی ہدایت دی۔ذرائع نے بتایا کہ شاہین نگرکا ساکن عبدالقدیر اپنے رشتہ دار جو پاکستان میں مقیم ہیں سے اکثر فون پر بات کرتا تھا جس کے نتیجہ میں ایجنسیوں نے اس پر کڑی نظر رکھی تھی ۔این آئی اے کی اچانک کارروائی کے دوران رچہ کنڈہ پولیس نے شاہین نگر علاقہ شاہ ہلز کا محاصرہ کرلیا تھا جس کے نتیجہ عوام میں سنسنی پیدا ہوگئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ این آئی اے جو ابوظہبی ماڈیول کے مقدمہ کی تحقیقات کررہی ہے سابق میں داعش مقدمہ میں گرفتار کئے گئے شیخ اظہرالاسلام، عدنان حسن اور محمد فرحان شیخ بابا نگر چندرائن گٹہ کے ساکن محمد عبداللہ باسط نے محمد مجتبیٰ اور دیگر نوجوانوں کی مدد سے بینک کھاتے میں تین ہزار درہم منتقل کئے۔ اِس کیس میں محمد مجتبیٰ ساکن عیدی بازار بند ناکہ نے محمد اسماعیل کی مدد سے 28 جولائی 2014 ء کو شہر کے نوجوانوں کے آئی سی آئی سی آئی اور وائی ای ایس بینک کھاتوں میں 53 ہزار روپئے منتقل کروائے۔ حنان قریشی نامی نوجوان کے بینک کھاتے میں بھی رقم منتقل کی گئی تھی اور یہ رقم قریشی نے اپنے رشتہ دار محمد عبداللہ باسط کے حوالے کی تاکہ اس سے پاسپورٹ تیار کئے جاسکیں۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ عبداللہ باسط نے عدنان احمد ولد خلیل احمد ساکن بابا نگر کی مدد سے رقومات حاصل کرکے پاسپورٹ تیار کرواکر ترکی کے ذریعہ شام پہونچ کر آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کی کوشش کی تھی۔ این آئی اے نوجوانوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت میں پیش کرتے ہوئے این آئی اے کے روبرو حاضر ہونے کی ہدایت دی۔