پرانے شہر میں اندرون دو تین یوم میٹرو ٹرین کا کام شروع کرنے کا ادعا مضحکہ خیز

پراجکٹ کی تفصیلات کیلئے عوام بے چین، انتخابی حکمت عملی پر شک، کام کا آغاز ہوگا تو تکمیل ناممکن کے تاثرات

حیدرآباد۔26اگسٹ(سیاست نیوز) عوام معصوم ہوتے ہیں اور سیاستداں چالاک اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا لیکن سیاستداں اس دور میں کتنے ہی چالاک کیوں نہ ہوں عوام کو حقائق سمجھ میں آنے لگے ہیں اور عوام سیاستدانوں کے حربوں پر تبصرے کرنے لگے ہیں۔ پرانے شہر میں گذشتہ یوم منتخبہ عوامی نمائندوں کا دورہ اور پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کا آغاز اندرون 3یوم شروع کرنے کا اعلان موضوع مذاق بنا ہوا ہے کیونکہ عوام کا کہناہے کہ 10سال سے جاری منصوبہ میں متعدد رکاوٹوں کے بعد اچانک 3 یوم میں پراجکٹ کے آغاز کا اعلان ناقابل فہم ہے۔ حیدرآباد میٹرو ریل کے پرانے شہرمیں کاموں کو نہ ہونے دینے کا اعلان کرنے والوں کی جانب سے پرانے شہر کے عوام کی جانب سے دباؤ کے بعد موقف تبدیل کرتے ہوئے اس بات کا الزام عائد کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے پراجکٹ میں تاخیر کی جا رہی ہے جبکہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے تعمیری کاموں کا آغاز صرف اسی لئے نہیں ہوسکا تھاکیونکہ ان کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اگر اس وقت میٹرو ریل کے کاموں میں رکاوٹ پیدا نہ کی گئی ہوتی تو اب تک پرانے شہر میں 6کیلو میٹر میٹرو ریل کے کام مکمل کرلئے گئے ہوتے لیکن اب جبکہ قبل از وقت انتخابات کی صورتحال پیدا ہوتی جا رہی ہے ایسی صورتحال میں اچانک پرانے شہر کے منتخبہ عوامی نمائندوں کا حیدرآباد میٹرو ریل کے عہدیداروں کے ہمراہ دورہ کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا جانا کہ اندرون 3تا4یوم پرانے شہر میں میٹرو کے کاموں کا آغاز کردیا جائے گا مضحکہ خیز قراردیا جانے لگا ہے اور عوام کا کہناہے کہ اگر واقعی پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کا آغا ز اندرون دو تا تین یوم ہو تو سب سے پہلے پراجکٹ کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جانی چاہئے کیونکہ اب تک پرانے شہر کی ترقی کے متعلق کئی پراجکٹس کے اعلانات اور بعض پراجکٹس کے آغاز کے باوجود ان پراجکٹس کی تکمیل میں سالہا سال لگے ہیں لیکن اب تک زیر تکمیل ہیں۔ پرانے شہر کے ترقیاتی پراجکٹس کے متعلق شہر یوں کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل شروع ہوجاتے ہیں لیکن ان کی تکمیل کیلئے برسوں لگائے جاتے ہیں ۔اسی طرح حیدرآباد میٹرو ریل کا پراجکٹ بھی شروع کردیا جائے گا اور اسے تعطل کاشکار بناتے ہوئے تاخیر کی جائے گی۔ پرانے شہرمیں حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ کے آغاز کے سلسلہ میں ایکشن کمیٹی کی تشکیل اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے متعددمرتبہ توجہ دہانی اور احتجاج کے بعد منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے عوامی ناراضگی کو دور کرنے کیلئے کئے گئے اس اقدام سے متعلق عہدیداروں کا کہناہے کہ ہدایت کے مطابق کام کی شروعات کے آثار تو ہیں لیکن اس کی تکمیل کے متعلق وہ بھی غیر یقینی کیفیت کا شکار ہیں کیونکہ سابق میں مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد کے ایک اعلی عہدیدار نے کہا تھا کہ اگر پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجکٹ کا آغاز کیا بھی جاتا ہے تو کچھ پلر کی تعمیر کے بعد ادھورا چھوڑ دیا جائے گا کیونکہ کسی بھی پراجکٹ کی تکمیل کیلئے منتخبہ عوامی نمائندوں کی سنجیدگی درکار ہوتی ہے اور پرانے شہر کی ترقی میں یہ پراجکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہوجائے گا اور عوام کو اعلی سہولتوں کے میسر آنے کی صورت میں وہ تیزی سے ترقی کرنے لگیں گے۔ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اگر اندرون 3تا4یوم پراجکٹ کے کاموں کا آغاز کیا جانا ہو توایسی صورت میں دارالشفاء کے ساتھ ساتھ فلک نما سے بھی تعمیری کام شروع کئے جائیں تاکہ عوام کو اس بات پر یقین ہو کہ پرانے شہرمیں میٹرو ریل کے سلسلہ میں منتخبہ عوامی نمائندے سنجیدہ ہیں۔