مسلم نوجوانوں کو مجلس پر بھروسہ نہ کرنے کا مشورہ، صدر تلنگانہ اقلیتی کانگریس کا بیان
حیدرآباد /4 فروری (سیاست نیوز) صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیتی سیل شیخ عبد اللہ سہیل نے پرانا پل ڈیویژن کی دوبارہ رائے دہی میں کانگریس امیدوار محمد غوث کو کامیاب بناکر ظلم کے خاتمہ اور کانگریس کو طاقتور بنانے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پرانا پل کے عوام کانگریس امیدوار کے ساتھ ہیں، جس کی وجہ سے ان کی کامیابی یقینی ہے۔ انھوں نے کانگریس کی کامیابی کے لئے بہترین منصوبہ بندی کے تحت کام کرنے نوجوانوں کو مشورہ دیا اور کہا کہ مسلم نوجوانوں کو چاہئے کہ مجلس پر بھروسہ کرکے اپنی زندگیوں کو برباد نہ کریں۔ انھوں نے نوجوانوں کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ وہ مجلس کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے اس بیان پر غور کریں کہ جن نوجوانوں کی صدر مجلس قیادت کر رہے تھے، میر چوک واقعہ کے بعد انھیں پہچاننے سے انکار کردیا اور ان کا ساتھ دینے والوں کو ’’ہجوم‘‘ قرار دے کر ان نوجوانوں کے بھروسہ کو ٹھیس پہنچائی۔ انھوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ برے وقت میں اسد الدین یا اکبر الدین نے اپنے ساتھیوں کو پہچاننے سے انکار کردیا، ماضی میں اس طرح کے کئی واقعات دیکھے گئے ہیں۔ کئی نوجوان جو ماضی میں دونوں بھائیوں کے دست راست تھے، صرف بے وفائی کے سبب مجلس سے دور ہو گئے۔ شیخ عبد اللہ سہیل نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ جذبات میں آکر اویسی برادران کا ساتھ نہ دیں، بلکہ اعلی تعلیم حاصل کرکے اپنی زندگی سنوارنے کی کوشش کریں اور اپنے خاندان کے بہترین اثاثہ ثابت ہوں۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس اس قسم کے واقعات سے ڈرنے والی نہیں ہے، جب کہ مجلس کی غنڈہ گردی کے باوجود عوام نے بے خوف ہوکر کانگریس کا ساتھ دیا، لہذا پرانا پل سے محمد غوث کو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی۔ انھوں نے محمد علی شبیر اور اتم کمار ریڈی پر حملے کو بدبختانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پرانے شہر میں مزید طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گی اور عوامی مسائل کی یکسوئی کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ انھوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی انتخابات پرانے شہر میں کانگریس کا ریہرسل ہے، جب کہ کانگریس کا اصل نشانہ 2019ء کے عام انتخابات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بلدی انتخابات میں کانگریس کا مظاہرہ دیکھ کر مجلس بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی، جب کہ عام انتخابات میں اسے لوہے کے چنے چبانے پڑیں گے۔