پرانا شہر یروشلم میں فلسطینیوں کے داخلہ پر اسرائیل کا امتناع

دویہودیوں کی ہلاکت کے بعد سخت فیصلہ ‘ مسجد اقصیٰ میں صرف 50سال سے زائد عمر کے مصلیوں کو داخلہ کی اجازت

یروشلم۔4اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اسرائیلی پولیس نے دو یہودیوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے مہلک حملوں کے بعد مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے داخلہ پر دو دن کیلئے امتناع عائد کردیا ہے ۔ اس فیصلہ سے وہ فلسطینی متاثر ہوں گے جو پرانا شہر کے اس علاقہ کے ساکن نہیں ہیں ۔ اب یہاں صرف اسرائیلوں ‘ سیاحوں ‘ علاقے کے ساکنان ‘تجارتی اداروں کے مالکین اور اسکولی طلبہ کو ہی داخلے کی اجازت رہے گی ۔ حساس مسجد اقصیٰ  کے احاطہ میں نمازوں کی ادائیگی بھی محدود کردی گئی ہے جہاں صرف 50سال سے زائد عمر کے مصلیوں اور خواتین کو داخلہ کی اجازت رہے گی نیز خواتین کی آمد و رفت کیلئے علحدہ راستہ بنایا گیاہے ۔ پرانا شہر یروشلم میں کل رات ایک فلسطینی نے جو باور کیا جاتا ہے کہ ایک اسلامی عسکریت پسند تھا بندوق اور چاقو سے کئے گئے

ایک حملہ میں دو اسرائیلی مردوں کو ہلاک ‘ایک خاتون اور ایک بچہ کو زخمی کردیا تھا ۔بعد ازاں پولیس نے اس فلسطینی حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا ۔ علاوہ ازیں گذشتہ  روز ہی مغربی یروشلم میں پیش آئے ایک علحدہ واقعہ میں ایک فلسطینی نے ایک راہگیر کو چاقو  گھونپ دیا تھا جس کو بعد میں پولیس نے گولی مار دی ۔ مسجد اقصیٰ اور پرانا شہر کے دیگر علاقوں میں  حالیہ جھڑپوں کے سبب اسرائیلی پولیس بدستور سخت چوکسی اختیار کی ہوئی ہے ۔ مغربی کنارہ میںحال ہی میں ایک فلسطینی انتہا پسند نے اس علاقہ میں سکونت پذیر ایک یہودی جوڑے کو ان کے بچوں کے روبرو  گولی مار کر ہلاک کردیا تھا ۔ یہودیوں اور مسلمانوں کی حالیہ تعطیلات کے دوران مسجد اقصیٰ  کے احاطہ میں واقع ہیکل سلیمانی کے قریب یہودیوں کی حاضری کے پیش نظر یہودیوں اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔فصل کی کشائی کے بعد یہودیوں کی آٹھ روزہ  تعطیلات سکوت کا گذشتہ اتوار کو آغاز ہوا تھا اور آج سال نو کے موقع پر اختتام عمل میں آئے گا ۔ اس دوران فلسطینی اتھاریٹی کیحکومت نے پرانا شہر یروشلم میںفلسطینیوں کے داخلہ پر عارضی پابندیوں کی مذمت کی ہے ۔ فلسطینی حکومت نے دو روزہ پابندی کئے جانے کے بعد جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ ’’ فلسطینی حکومت مغربی کنارہ اور اسرائیلی مقبوضہ یروشلم میںہمارے عوام کے خلاف قابض اسرائیلی حکام کی ظالمانہ پالیسی کی مذمت کرتی ہے ‘‘ ۔

 

مغربی کنارہ اور یروشلم میں امن کیلئے اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بان کی مون کی اپیل
اقوام متحدہ ۔ /4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بان کی مون نے آج انتباہ دیا کہ یروشلم اور مغربی کنارہ میں کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ مسجد اقصیٰ پر اسرائیل پولیس کے حملوں کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے ان دونوں شہروں میں امن بحال کرنے کی اپیل کی اور تشدد کی سختی سے مذمت کی ۔ قدیم یروشلم میں دو اسرائیلی افراد کی ہلاکت کے بعد رات بھر جھڑپیں جاری رہیں ۔ جن کے نتیجہ میں کئی افراد زخمی ہوگئے ۔ دو اسرائیلی شہری ایک فلسطینی کے حملے میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ حملہ آور نے ایک عورت اور ایک بچے کو بھی چاقو زنی سے زخمی کردیا تھا اور پرانے شہر یروشلم میں فائرنگ کی تھی ۔ حال ہی میں ایک اسرائیلی خاندان جس نے مغربی کنارہ میں ناجائز قبضہ کررکھا تھا ہلاک کردیا گیا تھا ۔