خانگی اسکولوں کو غیر معمولی خصوصی رعایت ، 3D تصاویر سے طلباء میں حصول علم کاشوق ، اسمارٹر ڈاٹ کام کے سی ای او نیرج جیولکر کا انٹرویو
حیدرآباد ۔ 28 ۔ اپریل : ( نمائندہ خصوصی ) : ہمارے ملک میں 15 لاکھ سے زائد اسکولس ہیں جن میں سے 13 لاکھ اسکولس ایسے ہیں جنہیں حکومت چلاتی ہے ۔ یعنی یہ سرکاری اسکولس ہیں جہاں 175 ملین بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ ان اسکولوں میں سے تقریبا اسکولوں میں کمپیوٹرس ضرور ہیں ہندوستانی اسکولوں کی خوبی یہ ہے کہ ان اسکولوں میں عصری ٹکنالوجی کا بھر پور استعمال کیا جاتا ہے ۔ اب اسکولی تعلیم میں بھی روایتی طریقوں سے انحراف کیا جارہا ہے ۔ نتیجہ میں طلباء پر اس کا مثبت اثر پڑرہا ہے ۔ حالیہ برسوں میں اسکولوں میں ڈیجیٹل کلاسیس کا دور شروع ہواہے ۔ اسمارٹ کلاسیس کو ترجیح دی جارہی ہے ۔ جس میں 3D ماڈلس کے ذریعہ طلباء کو کسی بھی چیز اس کی ساخت حصوں ، حصوں کے ناموں سے اس انداز میں واقف کرایا جاتا ہے کہ طلبہ اسے ایک فن ایک کھیل کی طرح محسوس کرتے ہیں ۔ یعنی کھیل کا کھیل اور تعلیم کی تعلیم ہمارے شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد میں بھی کئی اسکولوں نے ڈیجیٹل ٹکنالوجی کو اپنایا ہے اور اسمارٹ کلاسیس کو فروغ دینے لگے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ہم نے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایرو اسپیس انجینئر نرج جیولکر سے بات کی ۔ انہوں نے آئی آئی ٹی کھڑکپور سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ۔ وہ اسمارٹر ڈاٹ کام نامی کمپنی کے بانی اور چیف ایکزیکٹیو آفیسر ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں نیرج نے بتایا کہ سال 2012 میں انہوں نے smartur.com ڈیجیٹل لرننگ کی کمپنی شروع کی جس کا اہم مقصد یہ تھا کہ ہندوستان بالخصوص آندھرا پردیش و تلنگانہ کے اسکولوں میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہو ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے دو لاکھ خانگی اسکولوں میں سے تقریبا 35000 اسکولوں میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا استعمال ہورہا ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 85 فیصد خانگی اسکول اس ٹکنالوجی سے محروم ہیں حالانکہ ملک میں سال 2000 سے ڈیجٹیل سسٹم شروع ہوچکا تھا ۔ مسٹر نیرج کی کمپنی نے شہر کے خانگی اور سرکاری اسکولوں کو ڈیجیٹل ٹکنالوجی سے لیس کرنے کا بیڑہ اٹھایاہے ۔ اس کے لیے ان کی شخصی دلچسپی کے نتیجہ میں ایک ایسا سافٹ ویر تیار کیا گیا ہے ۔ جسے استعمال کرتے ہوئے کسی بھی اسکول میں دسویں جماعت کی نصابی کتابوں خاص کر سائنس کی کتاب کو 3D تصاویر میں ڈھالا جاسکتا ہے ۔ اس کے لیے ٹیچر کو موبائیل فون کا کیمرہ مطلوبہ تصویر پر رکھنا ہوگا جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دل نصابی کتاب کے ورق سے باہر نکل آیا ہو کیمرہ دماغ کی تصویر والے صفحہ پر رکھا جاتا تو ایسا لگتا ہے کہ انسانی دماغ مختلف حصوں میں بٹ گیا ہو اس کے علاوہ طلباء کو اس طریقہ سے دل و دماغ اور دیگر اعضاء کے حصوں اور ان کے ناموں سے بآسانی واقف ہونے میں بھی مدد ملتی ہے ۔ مسٹر نیرج جیولکر کے مطابق امریکہ ، برطانیہ ، کناڈا ، جنوبی آفریقہ ، فلپائن اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ ترکی کے 500 اسکولوں میں ان کی کمپنی کی تیار کردہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے ۔ خود حیدرآباد میں 25 اسکولس یہ ٹکنالوجی استعمال کررہے ہیں ۔ ایک استفسار پر انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد کے سرکاری اسکولوں میں اسمارٹ کلاس کے قیام کے لیے وہ ڈیجیٹل ٹکنالوجی مفت فراہم کریں گے جب کہ خانگی اسکولوں کو خصوصی پیاکیج کے تحت سافٹ ویر فراہم کیا جائے گا ۔ انہیں لاکھوں روپئے خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ 7 ہزار کا موبائیل فون اور سات تا 8 ہزار کا سیلوشن جملہ 15 ہزار میں وہ اسکول میں اسمارٹ کلاسیس شروع کرسکتے ہیں ۔ ویسے pico projector بھی اس میںکارآمد ثابت ہوسکتا ہے ۔ ہر کلاس روم میں ایک فون ایک کمپیوٹر اور پراجکٹر کے ذریعہ اسے ہم اسمارٹ کلاس میں تبدیل کرسکتے ہیں ۔ آپ کلاس کی دیوار پر بھی کیمرہ فوکس کرتے ہوئے اس پر اشکال کے ذریعہ طلباء کو مختلف اشیاء کے بارے میں سمجھا سکتے ہیں ۔ اگر خانگی اسکولس اس طرح کی کلاس شروع کرتے ہیں تو ماہانہ صرف 2500 روپئے انہیں ادا کرنے پڑیں گے لیکن طلباء میں حصول علم کا ایک نیا شوق وولولہ پیدا ہوگا انہوں نے مزید بتایا کہ طلبہ کو اسٹیریواسکاپکس ، آگیمنٹیڈ ریلیٹی Augmented Reality اور انٹراکٹیو 3D کے ذریعہ بہتر انداز میں سمجھایا جاسکتاہے اور ان تینوں آپشنس کا ایک ہی اپلیکشن کے تحت استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ نیرج کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسمارٹر ڈاٹ کام کے 25 ریاستوں میں دو لاکھ رجسٹرڈ صارفین ہیں ۔ فیس بک کے 25 ریاستوں میں دو لاکھ رجسٹرڈ صارفین ہیں ۔ فیس بک پر اس کے چاہنے والوں کی تعداد 140000 ہے جب کہ 6000 اساتذہ اسمارٹر ای لرننگ پروگرام سے جڑے ہوئے ہیں ۔ نیرج سے بات چیت کے دوران ہم نے محسوس کیا کہ ان میں کچھ کر دکھانے کی خواہش کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے ۔ 2005 میں انہوں نے ٹرینڈی ورکس نامی ویب پراڈاکٹس کی کمپنی شروع کی اسے NASSCOM نے بھی ہندوستان کی اہم کمپنی تسلیم کیا ہے ۔ مسٹر نیرج نے نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں سے اپنے پراڈکٹس کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی جس پر انہوں نے اس حیدرآبادی پروفیشنل کو مشورہ دیا کہ وہ سرکاری اسکولوں میں اسمارٹ کلاس شروع کرنے مفت خدمات کا پیشکش کرے جب کہ خانگی اسکولوں کو خصوصی رعایت دے تاکہ پرانا شہر کے اسکولوں میں بھی اسمارٹ کلاس کا آغاز ہوجائے ۔۔