تلنگانہ ریاستی کنونشن سے وزیر تعلیم کڈیم سری ہری کا خطاب
حیدرآباد 29 مئی (سیاست نیوز) ریاستی وزیر تعلیم و ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ کڈیم سری ہری نے یہاں تلنگانہ مسلمہ اسکولس مینجمنٹ اسوسی ایشن TRSMA کے پہلے جنرل باڈی اجلاس میں جو شوبھم کنونشن سنٹر ناگول حیدرآباد میں منعقد ہوا۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے پرائیوٹ اسکولس کے دیرینہ حل طلب مسائل کو پوری سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا تیقن دیتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ کی موجودہ حکومت تعلیمی شعبہ میں گرانقدر تبدیلیوں کے ذریعہ ترقی کی خواہاں ہے اور تلنگانہ ریاست کے قیام میں اسکولس انتظامیہ نے بڑا اہم رول ادا کیا ہے۔ تعلیمی شعبہ میں جو تبدیلی کی جارہی ہے وہ طالب علم، سرپرست اور اسکول کے لئے معاون ہے۔ تلنگانہ کے دس اضلاع سے زائداز 3 ہزار اسکولس کے سربراہان نے اس کنونشن میں شرکت کرتے ہوئے اپنی تنظیم کی اکثریت کو بتلایا اور حکومت کے سامنے مسائل کے لئے ضلع واری سطح پر جو نمائندگیاں کی گئی تھیں اس کو حاصل کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے ان کو تمام تر مراعات مہیا کرنے کا اعلان کیا۔ صدر اسوسی ایشن مسٹر ایس سرینواس ریڈی نے اغراض و مقاصد پیش کرتے ہوئے تمام ارکان اور ضلعی صدور و معتمدین پر زور دیا کہ وہ اسکول انتظامیہ کے لئے آئے دن جو نئے نئے احکامات سے دشواریاں پیش آتی ہیں اس کے لئے نمائندگیاں کریں۔ جنرل سکریٹری وائی شیکھر راؤ نے رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ اس وقت تلنگانہ ریاست کے 10 اضلاع میں پرائیوٹ مسلمہ حکومت اسکولس کی تعداد زائداز 11 ہزار ہے اور آج کے جنرل باڈی اجلاس میں اضلاع سے تین ہزار مندوبین نے شرکت کی ہے اور یہ پہلا جنرل باڈی اجلاس ہے۔ بہت جلد ریاستی سطح کی تعلیمی کانفرنس منعقد کرتے ہوئے چیف منسٹر کو مدعو کیا جائے گا۔ اُنھوں نے تمام اضلاع کے ضلعی صدور / معتمدین کا تعارف کرایا۔ مسلم اقلیتی اسکولس کے ہر ضلع کے نمائندے بھی شریک تھے۔ مسٹر محمد انور، ایوب شاہ میناریٹی اسکولس کے مسائل پیش کئے۔ محمد امجد علی اقراء اسکول، خواجہ علی شعیب ماسٹر مائنڈس اسکول، محمد ساجد معاذ اسکول موجود تھے۔