پاکیزگی ، سوائن فلو سے محفوظ رہنے کا آسان نسخہ

سنت رسول ﷺ پر عمل بیماریوں سے محفوظ رہنے کی ضمانت ، ریاست میں یومیہ اوسطاً 26 افراد H1N1 سے متاثر
حیدرآباد ۔ 26 ۔ فروری : ( نمائندہ خصوصی ) : سوائن فلو سے سارے ملک میں تاحال 900 سے زائد افراد فوت ہوچکے ہیں جب کہ اس وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 14000 سے تجاوز کر گئی ہے ۔ ہماری ریاست تلنگانہ کے بشمول ملک کی دیگر ریاستوں میں ہر روز متعدد افراد نہ صرف سوائن فلو سے متاثر ہورہے ہیں بلکہ اس سے متاثر ہو کر فوت بھی ہورہے ہیں ۔ خود تلنگانہ میں H1N1 وائرس کے باعث فوت ہونے والوں کی تعداد صرف 54 دن میں 60 ہوگئی ہے ۔ اس طرح یومیہ کم از کم ایک شخص اس بیماری میں مبتلا ہورہا ہے ۔ اس کے علاوہ ہر روز تلنگانہ کے مختلف علاقوں میں سوائن فلو سے کم از کم 26 مرد و خواتین اور بچے متاثر ہورہے ہیں ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس وائرس نے سردار ولبھ بھائی پٹیل پولیس اکیڈیمی شیورام پلی کو بھی نہیں بخشا ۔ جہاں اب تک 17 آئی پی ایس پروبیشنرس متاثر ہوئے ہیں ۔ انسٹی ٹیوٹ آف پووینٹو میڈیسن کے مطابق اس کے ہاں زائد از 4300 نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ۔ جن میں سے 1350 سے زائد کے نتائج مثبت برآمد ہوئے ۔ ساری ریاست میں سوائن فلو کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے اور پرانا شہر کے عوام بھی سوائن فلو کے بارے میں کافی محتاط ہیں ۔ انسٹی ٹیوٹ آف پرونیٹو میڈیسن کے ایک ذرائع نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اس وائرس سے آئی پی ایس پروبیشنرس نہیں بچ پائے تو پرانا شہر کی غریب عوام کیسے بچے گی ؟ انہوں نے اگرچہ یہ طنز کیا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ پرانا شہر میں صفائی سے متعلق سنت رسولؐ پر بہت زیادہ عمل کیا جاتا ہے ۔ سوائن فلو کے اثرات کو پھیلتے دیکھ کر پرانا شہر میں والدین خاص طور پر مائیں اپنے بچوں کو پاکی اور صفائی سے متعلق سنتوں پر سختی سے عمل کروارہی ہیں ۔ مثال کے طور پر بیشتر مائیں بار بار اپنے بچوں کو ہاتھ اور پیر دھوتے رہنے باوضو رہنے ، کھانسنے اور چھینکنے کے دوران اپنے منہ اور ناک پر دستی رکھنے ، پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کرنے کی تاکید کررہی ہیں اور یہ سب ہمارے نبی کریم ؐکی سنتیں ہیں ۔ اگر ان سنتوں پر عمل کیا جائے تو نہ صرف سوائن فلو بلکہ دیگر خطرناک امراض سے بھی بچنے کی ضمانت دی جاسکتی ہے ۔ ڈاکٹروں اور ماہرین طب عوام کو بار بار یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ اپنے ہاتھوں کو دھوتے رہیں ۔ کھانسنے اور چھینکنے کے دوران اپنی ناک اور منہ کو ڈھانکیں ۔ ان مقامات پر نہ جائیں جہاں جم غفیر ہو ۔ متاثرہ شخص سے کچھ فاصلہ بنائے رکھیں ۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو بخار کھانسی ہو یا چھینکیں آرہی ہیں تو پھر بازاروں میں نہ جائیں تو بہتر رہے گا ۔ اس کے علاوہ پانی زیادہ پینے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔ اگر ڈاکٹروں کے مشوروں پر غور کیا جائے تو ہمیں یہ مشورے کوئی نئے نہیں لگیں گے بلکہ ہم بے اختیار کہہ اٹھیں گے یہ باتیں تو بچپن سے ہمیں سکھائی گئیں ۔ دو تین سال کی عمر سے ہی ہمارے کانوں میں قریبی مسجد کے مدرسہ سے آنے والی وہ آوازیں ٹکراتی رہتی تھیں جس میں بچے بڑے جوش و خروش سے نبی کریم ؐکی یہ حدیث مبارک دہراتے ’’ پاکی آدھا ایمان ہے ‘‘ ۔ بہر حال ضرورت اس بات کی ہے کہ دینی تنظیمیں نہ صرف پرانا شہر بلکہ ریاست بھر میں پاکیزگی اور صاف صفائی کے بارے میں حضور اکرم ؐکے ارشادات مبارکہ سے عوام کو بلالحاظ مذہب و ملت واقف کرائیں اور یہ بتائیں کہ اگر آپ صفائی کا خیال رکھوگے تو بیماریاں آپ کے قریب بھی نہیں آئیں گی ۔۔