پشاور ۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے لڑاکا طیاروں نے آج دہشت گردوں کے مختلف ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا جو افغانستان کی سرحد کے قریب قبائیلی علاقوں میں واقع ہیں اور جہاں پاکستانی فوج دہشت گردوں کے خلاف زبردست مہم چھیڑ رکھی ہے اور اس طرح اب تک مزید 54دہشت گرد جن میں کئی کمانڈرس بھی شامل ہیں، کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔ خیبر ایجنسی میں کئے گئے حملوں میں بعض بیرونی دہشت گردوں کی ہلاکت کی بھی خبر ہے۔ دوسری طرف سکیورٹی فورسیس کا کہنا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے دہشت گردوں کے کمپاؤنڈس پر حملے کئے اور ان کے کئی خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کردیا۔ جن اہم کمانڈرس کی ہلاکت ہوئی ہے۔ سکیورٹی فورسیس نے ان کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ خیبر کو پاکستان کی نیم خود مختار خطوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں قبائیلی خواتین نافذ ہیں۔
پاکستان میں طالبان شورش پسند تقریباً دس سال سے افراتفری پیدا کررہے ہیں جہاں ان کا واحد مقصد یہ ہے کہ ملک میں بنیاد پرست اسلامی حکومت قائم کی جائے۔ وادی تیراہ میں میں مشتبہ طالبان کے ٹھکانوں پر متعدد فضائی حملوں کے بعد پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ان ہلاکتوں کی توثیق کی گئی ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق فضائی بمباری میں مارے گئے جنگجوؤں میں کالعدم لشکر اسلام کا ترجمان صلاح الدین ایوبی بھی شامل ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک اور قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں پاک فوج کی کارروائی میں8 مشتبہ جنگجو مارے گئے ہیں۔سکیورٹی فورسیس نے یہ کارروائی اورکزئی ایجنسی کے علاقے سبک میں سڑک کے کنارے نصب بم کے دھماکے کے بعد کی ہے۔اس حملے میں ایک اہلکار جاں بحق ہوگیا تھا۔ان میں لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ کا ڈرائیور شاکر سپاہ بھی شامل تھا۔پاکستان آرمی خیبرایجنسی میں اکتوبر 2014ء سے خیبراوّل اور خیبر دوم کے نام سے طالبان جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔