اسلام آباد ۔ 9 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں لگ بھگ نصف ملین افراد سیلاب سے متاثر ہوچکے ہیں اور حکام دریائے چناب کے پاس بعض بڑے ٹاؤنس کو بچانے کی جدوجہد کررہے ہیں، جو پہلے ہی زبردست تباہی مچا چکی ہے۔ دریائے جہلم اور چناب کی وجہ سے شدید نقصان ہوچکا ہے جبکہ یہ دریائیں گذشتہ ہفتہ مانسون کی زبردست بارشوں کے بعد ابل پڑی ہیں۔ سیلابی پانی نے مکانات کو زیرآب کردیا ہے۔ دریائے چناب کی سطح گذشتہ ہفتے کے اواخر ڈرامائی انداز میں بڑھ گئی تھی جس کے سبب اس صورتحال کو غیرمعمولی سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے بوندا باندی سے شروع ہونے والی بارش پنجاب اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ہفتے کے اواخر تک چلتی رہی۔ سب سے زیادہ نقصان صوبہ پنجاب میں ہوا ہے۔ اس صوبہ میں زائد از 4,36,000 افراد متاثر ہوئے اور پاک مقبوضہ کشمیر میں 30,000 دیگر متاثرین پائے جاتے ہیں۔ سیلاب اور بارشوں سے متعلقہ حادثات میں زائد از 200 افراد فوت ہوگئے اور دیگر زائد از 400 زخمی ہوئے۔ اگرچہ بارشیں تھم چکی ہیں لیکن سیلابی پانی مزید سینکڑوں دیہاتوں کو زیرآب کردینے کا اندیشہ ہے۔ پاکستانی حکام اب مزید ابتر حالات کا سامنا کرنے کی تیاری میں ہیں کیونکہ چناب میں پانی کی سطحیں بڑھ رہی ہیں۔