اسلام آباد ۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان نے آج ایک عدالتی کمیشن تشکیل دینے کی منظوری دیدی تاکہ 2013ء کے عام انتخابات میں دھاندلیوں کی تحقیقات کرسکے۔ ان انتخابات میں وزیراعظم نواز شریف کی نواز مسلم لیگ نے بحیثیت مجموعی کامیابی حاصل کی تھی اور ملک میں کئی ماہ تک سیاسی کشیدگی پھیل گئی تھی۔ صدر پاکستان ممنون حسین نے ایک کمیشن قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ قبل ازیں حکومت اور عمران خان زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف کے درمیان 20 مارچ کو کئی ماہ کے سرگرم مذاکرات کے بعد معاہدہ پر دستخط کئے گئے تھے جس سے ملک میں گذشتہ 7 ماہ سے جاری کشیدگی، غیریقینی کیفیت اور معیشت کو پہنچنے والے نقصان کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ عدالتی کمیشن 3 سپریم کورٹ ججس پر مشتمل ہوگا جو تحقیقات اور اس بات کا تعین کریں گے کہ کیا 2013ء کے انتخابات غیرجانبدار تھے۔ دیانتداری کا تقاضہ یہ ہیکہ منصفانہ تحقیقات کی جائیں اور قانون اس بات کا تعین کرے کہ دھاندلیاں منظم انداز میں کی گئی تھیں یا پھر انتخابات منصفانہ تھے۔ عدالتی کمیشن کو تحقیقات کیلئے 45 دن مہلت دی گئی ہے۔ عمران خان نے الزام عائد کیا ہیکہ برسراقتدار نواز مسلم لیگ نے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلیاں کی تھیں،
جس کی وجہ سے تحریک انصاف کئی نشستوں سے محروم ہوگئی تھی۔ حکومت نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا جس پر گذشتہ اگست میں اسلام آباد میں تحریک انصاف نے عوامی احتجاج کا آغاز کیا تھا اور حکومت کے ساتھ اس کا تصادم ہوا تھا۔ گذشتہ سال تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ نے قومی اسمبلی سے استعفی دیدیئے تھے لیکن اسپیکر نے انہیں قبول نہیں کیا تھا۔ اس کے بعد تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کررہے تھے اور انہوں نے اعلان کیا تھا کہ کمیشن کے قیام کے بعد ہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ معاہدہ کے مطابق اگر الزامات ثابت ہوجائیں کہ انتخابات میں منظم دھاندلیاں ہوئی تھیں، تو حکومت مستعفی ہوجائے گی۔