واشنگٹن۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے ایک سابق سفارت کار نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو پاکستان کے خلاف مکمل یکا و تنہا کردینے کی پالیسی اپنانی چاہئے جس سے پاکستان کو یہ پیغام مل جائے گا کہ وہ بھی مستقبل کا دوسرا شمالی کوریا بن جائے گا۔ اگر اس نے طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی حمایت بند نہیں کی اور افغانستان کے استحکام کو متزلزل کیا۔ سابق اعلیٰ سطحی امریکی سفارت کار جو بش کے دور حکومت میں انتہائی اہم شخصیت تصور کئے جاتے تھے یعنی زالمے خلیل زاد نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ڈرون حملے میں طالبان سربراہ ملا منصور کی ہلاکت کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات کو معطل کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی طور پر یکا و تنہا کردیا جائے جس میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ذریعہ پاکستان کی مالی امداد کی تحدید نہ کیا جانا بھی شامل ہے۔ 9/11 حملوں کے بعد خلیل زاد نے افغانستان، پاکستان اور عراق کے تئیں امریکی پالیسی کے شعبہ میں انتہائی اہم رول ادا کیا تھا، نے مزید کہا کہ امریکہ کو پاکستان کو مکمل طور پر یکا و تنہا کرنے کی پالیسی اپنانا چاہئے۔