پاکستان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی فہرست میں شامل کیا جائے

امریکی کمیشن برائے مذاہب کی اوباما انتظامیہ سے سفارش
واشنگٹن 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کو چاہئے کہ پاکستان کو ایسے ممالک کی فہرست میں شامل کرے جنھیںمذہبی آزادی کے بدترین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سمجھا جاتا ہے کیوں کہ پاکستان میں اقلیتوں بشمول ہندوؤں پر وقفہ وقفہ سے حملے کئے جاتے ہیں۔ امریکہ کے ایک آزاد کمیشن برائے مذہب نے اوباما انتظامیہ سے اپنی سالانہ رپورٹ میں اِس کی سفارش کی ہے۔ یہ رپورٹ کل جاری کی گئی۔ اِس میں کہا گیا ہے کہ 2015 ء میں حکومت پاکستان نے منظم انداز میں جاری جارحانہ خلاف ورزیوں کو برداشت کرلیا تھا۔ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہاکہ محکمہ خارجہ کو چاہئے کہ پاکستان کو ’’خصوصی تشویش کا ملک‘‘ قرار دے۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون کے تحت یہ سفارش 2002 ء سے کی جارہی ہے۔ کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کی حکومت امریکہ اور پاکستان پابند نہیں ہیں۔ پاکستان کے علاوہ کمیشن نے سفارش کی ہے کہ دیگر 7 ممالک وسطی افریقی جمہوریہ، مصر، عراق، نائجیریا، شام، تاجکستان اور ویتنام کو بھی عدم روادار ممالک قرار دیا جائے۔ محکمہ خارجہ کے بموجب میانمار، چین، اریٹیریا، ایران، شمالی کوریا، سعودی عرب، سوڈان، ترکمانستان اور ازبکستان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزیاں کرنے والے ممالک قرار دیا جاچکا ہے چنانچہ پاکستان کو بھی ایسے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ پاکستان کے اہانت مذہب قانون اور مخالف احمدیہ قانون اِس کا واضح ثبوت ہیں۔
بنگلہ دیش میں اساتذہ اور سیاستداں ہٹ لسٹ میں شامل
ڈھاکہ 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیشی انتہا پسند تنظیم نے تازہ ہٹ لسٹ جاری کی ہے جس میں 10 افراد بشمول ایک سربراہ یونیورسٹی اور برسر اقتدار پارٹی کے عہدیدار شامل ہیں۔ سیکولر ذہنیت کے بلاگرس اور دانشوروں کو مسلم غالب آبادی والے ملک میں بے د ردی سے قتل کرنے کے بعد انتہا پسندوں کی تنظیم اسلامی نجات دہندہ محاذ نے تازہ فہرست جاری کی ہے۔ یہ تنظیم ملک میں اسلامی خلافت قائم کرنا چاہتی ہے۔ اس میں 10 نامور افراد بشمول راج شاہی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایم میزان الدین اور سابق میئر خیرالزماں لیٹون شامل ہیں۔