اسلام آباد 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران کم سے کم 150 ’مجرمین‘ کو پھانسی پر لٹکادیا جبکہ بین الاقوامی ادارے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کررہے تھے کہ ان میں بعض افراد بے قصور بھی تھے جنھیں ایذا رسانی کا نشانہ بناتے ہوئے جھوٹے اقبالی بیانات دینے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اس سال چھ ماہ کے دوران پاکستان میں سب سے زیادہ 150 افراد کو پھانسی پر لٹکادیا گیا جبکہ اس مدت کے دوران سعودی عرب میں 91 اور امریکہ میں 14 افراد کو سزائے موت کی تعمیل کی گئی۔ پاکستان میں سزائے موت کو رضاکارانہ طور پر معرض التواء رکھا گیا تھا لیکن پشاور کے فوجی اسکول پر مہلک خودکش دھماکوں اور دہشت گرد حملوں کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے پھانسی دینے پر عائد پابندی جزوی طور پر برخاست کردی تھی اور 10 مارچ کو یہ رضاکارانہ پابندی مکمل طور پر برخاست کردی گئی۔ پاکستان کی جیلوں میں فی الحال 8500 قیدی سزائے موت پر تعمیل کے منتظر ہیں۔