پاکستان میں واگھا سرحد پر خودکش حملہ ‘ 59ہلاک 200 زخمی

واگھاسرحد۔2 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان میں واگھا سرحد کے قریب ایک طاقتور خودکش بم دھماکہ ہوا جس میں تقریباً 59افراد بشمول 11خواتین اور 3سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 200افراد زخمی ہوگئے ۔ ہند۔پاک کراسنگ پر پرچم اتارنے کی تقریب کے چند منٹ بعد یہ دھماکہ ہوا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ یہ خودکش حملہ تھا جس میں 59افراد بشمول خواتین ‘ بچے اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ 200سے زائد افراد زخمی ہوگئے ۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا نے بتایا کہ واگھا سرحد پر رینجرس کی پرچم اتارنے کی تقریب کے بعد عوام کی کثیر تعداد واپس ہورہی تھی کہ ایک خودکش بمبار نے گیٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔

انہوں نے بتایا کہ مہلوکین میں 3پاکستانی رینجرس بھی شامل ہیں ۔ سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں سوال پر انہوں نے بتایا کہ رینجرس نے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے تھے لیکن خودکش بمبارکا پتہ چلانا مشکل ہے ۔ القاعدہ ملحق دہشت گرد گروپ ’جنداللہ ‘ نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ اس گروپ نے گذشتہ سال ستمبر میں پشاور میں ایک چرچ کو نشانہ بنایا تھا جس میں تقریباً 78عیسائی ہلاک ہوئے تھے ۔ تحریک طالبان پاکستان سے علحدہ اس گروپ کے ترجمان احمد مروہ نے کہا کہ فوجی آپریشن ضرب حزب اور وزیرستان آپریشن کے خلاف یہ ردعمل ہے ۔ واگھا کراسنگ پر جو لاہور سے تقریباً 22کلومیٹر دور واقع ہے‘ پرچم کو نیچے اتارنے کی تقریب کا مشاہدہ کرنے کیلئے ہر روز رات میں عوام کا غیر معمولی ہجوم جمع ہوتا ہے ۔ اس موقع پر فوج اپنی طاقت کا بھی مظاہرہ کرتی ہے ۔ اس تقریب کے بعد رسمی طور پر سرحدی چوکی بند کردی جاتی ہے ۔ یہ عمل دونوں ممالک کے سپاہی کئی دہوں سے کرتے آرہے ہیں ۔ ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ یہ سیلنڈر دھماکہ ہوسکتا ہے ۔ محرم الحرام کے پیش نظر پولیس نے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے تھے ۔ پولیس عہدیدار مشتاق سکھیرا نے بتایا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی تھی کہ بعض ممنوعہ تنظیمیں شیعہ افراد ‘ مذہبی شخصیتوں ‘ عوامی جلوس اور اہم عمارتوں کو نشانہ بناسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیوں نے توثیق کی ہے کہ یہ خودکش دھماکہ تھا ۔ خودکش بمبار کو پریڈ گراؤنڈ کی گیٹ پر روک دیا گیا تھا اور اُس نے یہ دھماکہ اُس وقت کیا جب گیٹ کے قریب لوگ جمع ہوگئے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ اس دھماکہ میں 5کیلو دھماکو مادہ استعمال کیا گیا ۔ پاکستانی پیراملٹری سپاہیوںکے چیک پوائنٹ کے قریب واقع ریسٹورنٹ کے باہر یہ دھماکہ ہوا ۔ عوام واگھا سرحد پر پریڈ کے مشاہدہ کے بعد واپس ہورہے تھے ۔ ایک اور پولیس عہدیدار نے بتایا کہ دھماکے کے مقام سے بال بیرنگ برآمد ہوئے ۔ عینی شاہد امداد حسین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پریڈ کا مشاہدہ کرنے کے بعد واپس ہورہا تھا کہ واگھا سرحدی مارکٹ کے قریب زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی ‘ وہ بیہوش ہوگیا اور جب ہوش آیا تو اُس وقت تاریکی چھائی ہوئی تھی ‘ وہ اور دیگر زخمی افراد سڑکوں پر پڑے مدد کیلئے پکار رہے تھے ۔ 15منٹ بعد چند لوگ اس کے پاس آئے اور اسے گھرکھی ہاسپٹل منتقل کیا ۔ ایک اور خاتون ثمینہ بی بی نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ واپس ہورہی تھی کہ دھماکہ ہوا ۔ وہ ہاسپٹل کے بستر پرپڑی ڈاکٹر سے اپنے شوہر اور بچوں کے بارے میں پوچھ رہی تھی ۔ لاہور کے تمام ہاسپٹلس میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا ۔ پنجاب ایمرجنسی سروسیس کے ترجمان جام سجاد نے بتایا کہ اب تک 50افراد ہلاک ہوئے ہیں اور مہلوکین کی تعدادمیں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 200زخمیوں کو لاہور کے مختلف ہاسپٹلس میں شریک کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے دھماکے کی مذمت کی اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات بہم پہنچائی جائے ۔ اس دوران بی ایس ایف کے سربراہ ڈی کے پاٹھک نے بتایا کہ پاکستان کی درخواست پر آئندہ تین دن تک واگھا سرحد پر پریڈ تقریب نہیں ہوگی ۔