پاکستان میں نئے شادی شدہ جوڑے کے سر قلم کردیئے گئے

گھر سے فرار ہوکر شادی کرنے پر لڑکی کے خاندان کی انتقامی کارروائی
لاہور ۔ 28 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ایک نئے شادی شدہ جوڑے کابرسرعام سرقلم کردیا گیا۔ یہ کام کسی اور نے نہیں بلکہ لڑکی کے ارکان خاندان نے انجام دیا جس نے اپنی مرضی سے اپنے شوہر کا انتخاب کرکے خاندان والوں کی دانست میں اُن کی ناک کٹوادی تھی۔ ایک ایف آئی آر کے مطابق 23 سالہ معافیہ بی بی جو موضع سترہ کی ساکن تھی ، نے 18 جون کو اپنے موضع سے قریب ایک اور موضع حسن آباد کے رہنے والے 27 سالہ سجاد احمد سے شادی کرلی تھی ۔ 18 جون معافیا بی سجاد احمد کے ساتھ فرار ہوگئی تھی اور اُس کے بعد دونوں نے کورٹ میریج کرلی تھی ۔ قبل ازیں سجاد احمد کے خاندان نے اس شادی کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا

تاہم کل لڑکی کے خاندان کو پتہ چلا کہ شادی کے بعد دونوں حسن آباد واپس آچکے ہیں۔ اُس کے بعد معافیا کے خاندان کے سات افراد بشمول والد دلشاد نے سجاد کے مکان پر حملہ کیا اور میاں بیوی پر قابو پاتے ہوئے انھیں گھسیٹ کر موضع کے چوک میں لے گئے ۔ ایف آئی آر کے مطابق لڑکی کے ارکان خاندان نے پہلے میاں بیوی کو سخت اذیتیں دیں۔ اُس کے بعد معافیا اور سجاد کے پیر باندھ دیئے اور اُس کے بعد برسرعام انھوں نے سجاد اور معافیا کے تیز دھار والے ہتھیاروں سے سر قلم کردیئے ۔ وہاں موجود تماشہ دیکھنے والوں میں سے کسی کو بھی یہ جرأت نہیں ہوئی کہ وہ میاں بیوی کے قتل کو روک سکتا ۔ دونوں کو ہلاک کرنے کے بعد لڑکی کے ارکان خاندان وہاں سے فرار ہوگئے ۔ دریں اثناء ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ رانا زاہد حسین نے کہاکہ حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کیلئے دھاوے کئے جارہے ہیں اور عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کئے جارہے ہیں۔ ایف آئی آر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت درج کی گئی ہے ۔