پاکستان میں قانون مذہبی اہانت پر مارکو روبیو کی تنقید

واشنگٹن ۔ 28 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی سنیٹ کے رکن مارکو روبیو نے پاکستان میں مذہبی اہانت سے متعلق قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس ( قانون ) سے پاکستان میں مذہبی اقلیتوں سے امتیاز اور تشدد کی مسلسل حوصلہ افزائی ہورہی ہے ۔ ریپبلکن پارٹی کے سابق صدارتی امیدوار روبیو نے سینٹ میں کہا کہ ’’ پاکستان میں ہم دیکھ رہے ہیں کہ اہانت مذہب کی مذمت کرنے پر مذہبی آزادی کے حامیوں کاقتل کیا جارہا ہے ‘‘ ۔ انھوں نے اس ضمن میں 2011 ء کے دوران شہباز بھٹی کے قتل کا حوالہ دیا اور کہا کہ پاکستانی کابینہ میں شامل واحد عیسائی وزیر اقلیتی اُمور کو طالبان نے ان کی والدہ کے گھر کے باہر گولی مارکر ہلاک کردیا تھا ۔ روبیو نے مزید کہا کہ ’’پانچ سال گذرچکے ہیں لیکن پاکستانی حکومت نہ صرف قاتلوں کو انصاف کے کٹھیرے میں لانے میں ناکام ہوگئی ہے بلکہ مذہب اہانت کے قانون میں اصلاحات کرنے میں بھی ناکام ہوگئی ہے جس سے مذہبی اقلیتوں پر تشدد ، قتل اور امتیاز کے واقعات کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے ‘‘۔ فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سنیٹر روبیو نے کہاکہ ’’اس ( قانون ) کے نتیجہ میں دیگر کئی افراد قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں‘‘۔