اسلام آباد۔ 15؍جون (سیاست ڈاٹ کام)۔ کراچی ایرپورٹ پر حالیہ مہلک حملے کی سازش کرنے والے 50 عسکریت پسند لڑاکا جنگجو طیاروں سے ان کے خفیہ ٹھکانوں پر شمالی وزیرستان قبائیلی علاقہ میں حملوں کے دوران ہلاک ہوگئے جن میں سے بیشتر ازبک ہیں۔ جیٹ لڑاکا طیاروں نے ڈیگان اور دتاخیل کے قبائیلی علاقوں میں آج علی الصبح بمباری میں عسکریت پسندوں کے خفیہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ان اطلاعات کی توثیق ہوگئی ہے کہ غیر ملکی اور مقامی دہشت گرد ان خفیہ ٹھکانوں پر موجود تھے جن کا تعلق کراچی ایرپورٹ حملے سے ہے۔ 50 سے زیادہ دہشت گرد جن میں سے بیشتر ازبک تھے، حملوں میں ہلاک ہوگئے۔ یہ اسلحہ کی ذخیرہ گاہ بھی تباہ کردی گئی۔ فوجی ذرائع کے حوالہ سے روزنامہ ’ڈان‘ نے خبر دی ہے کہ جناح انٹرنیشنل ایرپورٹ کراچی پر گزشتہ پیر کو مہلک حملہ کرنے والے مشتبہ سازشی بھی مہلوکین میں شامل ہیں۔ ذرائع ابلاغ کی خبروں کے بموجب مہلوک عسکریت پسندوں کی تعداد 100 بھی ہوسکتی ہے
، تاہم اس خبر کی توثیق نہیں ہوسکی۔ روزنامہ ’ایکسپریس ٹریبیون‘ کی خبر کے بموجب اندیشہ ہے کہ بمباری سے بعض شہری بشمول خواتین اور بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ حملہ کی مزید تفصیلات ہنوز دستیاب نہیں ہوئیں۔ ایک ہفتہ قبل ازبک عسکریت پسندوں نے جناح ایرپورٹ پر مہلک حملہ کیا تھا۔ خونریز فائرنگ کا تبادلہ 13 گھنٹے جاری رہا جس میں 37 افراد بشمول 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔ پاکستان پر جوابی کارروائی کے لئے دباؤ بڑھ رہا تھا۔ کم از کم 25 عسکریت پسند منگل کو بھی شمال مغربی قبائیلی علاقہ میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکہ نے بھی شمالی وزیرستان میں اسی دن ڈرون حملے کئے تھے جن سے 16 عسکریت پسند جن میں سے 10 حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھتے تھے، ہلاک ہوگئے تھے۔ جاریہ سال پہلی بار سی آئی اے نے متنازعہ ڈرون حملے پاکستان کی سرزمین پر کئے ہیں۔