پاکستان میں عیسائی خاتون کی سزائے موت پر حکم التواء

گستاخی کی مبینہ مرتکب آسیہ بی بی کی درخواست سماعت کیلئے قبول
لاہور ۔ 22 ۔ جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی سپریم کورٹ نے گستاخی کی مرتکب ایک عیسائی خاتون کو دی گئی سزائے موت پر تعمیل کو روک دیا اور اس خاتون آسیہ بی بی کی ایک درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرلیا گیا جس میں انہوں نے اپنے جرم کو چیلنج کیا ہے ۔ سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں ججوں کے تین رکنی پیانل نے اس مقدمہ کی سماعت کی اور سماعت کاملہ کیلئے آسیہ بی بی کی درخواست کو قبول کرلیا جس سے قبل خاتون کے وکیل صفائی نے بحث کی۔ سپریم کورٹ نے کہا چونکہ یہ مقدمہ زیر دوران ہے چنانچہ سزائے موت پر تعمیل پر التواء کا حکم دیا جاتا ہے ۔ بیان کیا جاتا ہے کہ اقلیتی عیسائی خاتون آسیہ جو پانچ بچوں کی ماں پنجاب کی کھیتوں میں کام کر رہی تھی کہ ایک کٹورہ پانی کیلئے ساتھی مسلم خواتین سے جھگڑا ہوگیا تھا ۔ اس پر دوران بحث گستاخانہ کلمات ادا کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس کو 2009 ء میں گرفتار کیا گیا اور 2010 ء میں جرمکی مرتکب قرار دی گئی اور اس کو سزائے موت دی گئی تھی۔