لاہور ۔ 3 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان میں واگھا سرحد پر خودکش حملے کے سلسلے میں آج 21 افراد بشمول ایک خودکش بمبار کو گرفتار کیا گیا اور خودکش جیکٹ دستیاب ہوئی ۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں سخت چوکسی اختیار کی جارہی ہے جبکہ بم دھماکے میں مہلوکین کی تعداد 61 ہوگئی ہے ۔ کل یوم عاشورہ کے پیش نظر سکیورٹی انتظامات مزید سخت کردیئے گئے ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ پیش آئے۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ سارے ملک میں ریڈ الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے اور سکیورٹی اعظم ترین سطح پر ہوگی ۔ پنجاب رینجرس کے ایک عہدیدار نے کہاکہ آج اس علاقہ میں تلاشی کے دوران دھماکو مادہ اور ایک خودکش جیکٹ برآمد ہوئی ۔ لاہور پولیس ترجمان نیاب حیدر نقوی نے بتایا کہ لا انفورسمنٹ ایجنسیوں نے رہائشی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے اور 20 مشتبہ افراد کو تحویل میں لیا گیا ہے ۔ پولیس ، رینجرس اور انٹلیجنس ایجنسیوں کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ لاہور میں عاشورہ جلوس کے موقع پر فوج اور رینجرس کی جانب سے پولیس کے انتظامات میں معاونت کی جائے گی۔ انھوں نے کہاکہ ملتا ن میں ایک مشتبہ خودکش بمبار کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ پولیس نے انٹلیجنس ایجنسی عہدیداروں کے ساتھ ملتان کے ایک گھر پر دھاوا کیا اور عبدالرحمن کو گرفتار کرلیا ۔ اسے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام لے جایا گیا ہے ۔ کل ہوئے خودکش حملے کے بعد واگھا سرحد پر پرچم اُتارنے کی تقریب منسوخ کردی گئی تھی لیکن پاکستان نے آج عوام کو اس تقریب کے مشاہدہ کی اجازت دیدی ۔ ہندوستان نے جزوی طورپر یہ تقریب بحال کی ہے ۔ بارڈر سکیورٹی فورس نے پاکستانی رینجرس کے رات دیر گئے موصولہ مکتوب کے بعد یہ تقریب منعقد کی ۔ حالانکہ پہلے تین دن کیلئے اسے روک دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ بی ایس ایف سربراہ ڈی کے پاٹھک نے بتایا کہ 4 بجے دن پاکستانی رینجرس نے ہمیں مطلع کیا کہ شام میں پرچم اُتارنے کی تقریب منعقد کی جائے گی ۔ انھوں نے کہاکہ کل سے یہ تقریب مکمل پیمانے پر ہوگی اور شرکاء کو بھی مشاہدہ کا موقع دیا جائے گا ۔ آج واگھا سرحد کے پارکنگ علاقہ میں ایک آئی ڈی دستیاب ہوا۔ مقامی اخبار کی اطلاع کے مطابق بم ناکارہ بنانے والے اسکواڈ کو فوری طلب کرلیا گیا تھا ۔ سکیورٹی فورسیس نے قریبی دیہاتوں اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے ۔ امریکہ نے آج واگھا سرحد پر پیش آئے انسانیت سوز حرکت میں ملوث خاطیوں کو پکڑنے کیلئے حکومت پاکستان کو مدد کی پیشکش کی ہے اس خوفناک دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے سفیر رچرڈ آلسن نے اسے ایک احمقانہ دہشت گرد کارروائی قرار دیا اور کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے نزدیک اعلانیہ طور پر انسانی جانوں کے اتلاف کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔