پاکستان میں طالبان کا ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان

اسلام آباد / پشاور ۔ یکم مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی طالبان نے آج ایک ماہ طویل جنگ بندی کا اعلان کیا تاکہ حکومت کے ساتھ بات چیت کے احیاء میں مدد مل سکے ۔ حکومت نے حال ہی میں طالبان کی جانب سے 23 فوجیوں کو سزائے موت دئے جانے کے خلاف بات چیت کو معطل کردیا گیا ہے ۔ ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شہید اللہ شہید نے کہا کہ ہم ایک ماہ تک کیلئے جنگ بندی کا اعلان کرتے ہیںاور ہمارے تمام کامریڈز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس فیصلے کا احترام کریں

اور اس دوران کسی طرح کی کارروائی سے گریز کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانی گروپس کو ان ہدایات سے واقف کروادیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی کا احترام کریں اور اس مدت کے دوران تمام جہادی سرگرمیوں کو روک دیا جائے ۔ شہید اللہ شہید نے میڈیا کیلئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہم یہ مانتے ہیں کہ حکومت ہماری پیشکش اور فیصلے پر سنجیدگی سے غور کریگی اور وہ بات چیت کے عمل کو کسی طرح کی سیاسی فکر سے دور ہی رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بات چیت کے سلسلہ میں مثبت انداز میں پیشرفت کریگی ۔

حکومت نے اس دوران طالبان کی جنگ بندی کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے ۔ سرکاری مصالحت کاروں کے سربراہ عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ یہ ایک اچھی اور مثبت تبدیلی ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ بات چیت کا عمل آگے بڑھے گا ۔ اس سوال پر کہ آیا حکومت اور طالبان کسی طرح کے پس پردہ مذاکرات میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ بات چیت کے عمل کو پس پردہ نہیں کہا جاسکتا ۔ حکومت کی کمیٹی اور طالبان کی نامزد کردہ کمیٹی ایک دوسرے سے ربط میں ہیں جس کا میڈیا کو علم نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بات چیت کا عمل آگے بڑھانے کیلئے طالبان سے غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا ۔ بات چیت کے عمل کو دہشت گردانہ کارروائیوں کی وجہ سے معطل کردیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت اب بحال ہوسکتی ہے اور انہیں امید ہے کہ بہت جلد کوئی اچھی خبر سننے میں آئے ۔ حکومت نے 17 فبروری کو اس وقت بات چیت کا عمل معطل کردیا تھا جب طالبان کے ایک گروپ نے سرحدی دستوں کے 23 سپاہیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا ۔ طالبان کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔