پاکستان میں رہنے والی گیتا کو ’’بجرنگی بھائی جان‘‘ کی تلاش؟

اسلام آباد۔ 3 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں گذشتہ تقریبا 15 سالوں سے رہنے والی ایک ہندوستانی لڑکی ’گیتا‘ کو بظاہر ایک بجرنگی بھائی جان کی ضرورت نظر آرہی ہے۔اور اب ان کی تلاش جلد ہی ختم ہو سکتی ہے کیونکہ ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اسلام آباد میں موجود ہندوستانی سفیر اے راگھون کو اپنی بیوی کے ساتھ گیتا سے ملنے کے ہدایات دی ہیں۔سلمان خان کی نئی فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ سے اس کو منسلک کرنے کا سبب بھی یہی ہے کہ اس فلم میں ہیرو بجرنگی بھائی جان اسی طرح ہندوستان میں پھنسی ایک لڑکی کو پاکستان میں رہنے والے اس کے خاندان سے ملوانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔سشما سوراج نے پاکستانی انسانی حقوق کے کارکن انصار برنی کی اپیل پر ٹوئٹر کے ذریعہ اس بات کی اطلاع دی ہے۔انصار برنی نے گیتا کو ہندوستان میں رہنے والے ان کے خاندان سے ملانے کے لیے مہم شروع کر رکھی ہے۔انصار برنی نے گیتا کو ہندوستان میں ان کے خاندان کو تلاش کرکے ملانے کی مہم چھیڑ رکھی ہے ۔ گیتا نہ بول سکتی ہیں اور نہ سن سکتی ہیں۔ گیتا تو ان کا اصلی نام بھی نہیں ہے۔ تقریبا 15 سال پہلے وہ ہندوستان سے ایک ٹرین کے ذریعہ لاہور پہنچ گئی تھیں۔ پاکستان پولیس نے انھیں معروف سماجی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کر دیا تھا۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی عبدالستار ایدھی کی بیوی بلقیس ایدھی نے ہی ان کا نام ’گیتا‘ رکھ دیا کیونکہ اس لڑکی کے بارے میں کوئی بھی معلومات نہیں تھی۔کچھ دنوں تک لاہور میں رکھنے کے بعد گیتا کو کراچی میں واقع ایک پناہ گاہ میں بھیج دیا گیا تھا۔ گیتا اب 23،24 سال کی ہو گئی ہے۔