پاکستان میں رویت ہلال کمیٹی کو جدید ٹکنالوجی استعمال کرنے کا مشورہ

اسلام آباد ۔ 10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی عمران خان حکومت کو اس وقت روایتی ملاؤں کی ناراضگی کا سامنا ہے کیونکہ انہوں نے (عمران) مقدس ماہ رمضان المبارک کے آغاز کیلئے ایک سائنسی کیلینڈر ترتیب دیا ہے۔ پاکستان میں ہر سال رمضان المبارک کے آغاز اور عیدالفطر جیسے اہم تہوار منانے کیلئے تاریخوں کا ہمیشہ سے تنازعہ رہا ہے۔ یاد رہیکہ مسلم کیلینڈر کے نویں مہینہ یعنی رمضان المبارک کو انتہائی مقدس مہینہ تصور کیا جاتا ہے جو تیس دنوں تک روزہ رکھنے اور عبادات میں گزارا جاتا ہے جس کے اختتام کے بعد شکرانے کے طور پر عیدالفطر منائی جاتی ہے۔ رمضان اور عیدالفطر کے علاوہ محرم (عاشورہ) کا تعین بھی چاند نظر آنے کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں رویت ہلال کمیٹی یہ فیصلہ کرتی ہیکہ رمضان کب شروع ہوگا تاہم گذشتہ طویل عرصہ سے رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے تنازعہ کا شکار ہوتے رہے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیر برائے سائنس و ٹکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ ہر سال رمضان عیدالفطر اور محرم کے موقع پر چاند کے دیکھے جانے پر تنازعہ پیدا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاؤں کی کمیٹی پرانی ٹکنالوجی اور ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے فیصلے کرتی ہے۔ اب جبکہ عصری ٹکنالوجی بہ آسانی دستیاب ہے تو پھر کیوں نہ اس سے استفادہ کیا جائے ۔