کراچی ۔ 27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں ایک آئی ٹی ادارہ کے مالک کو بڑے پیمانے پر فرضی ویب سائیٹس کا نٹ ورک قائم کرتے ہوئے دنیا بھر میں اپنے گاہکوں کو جعلی ڈگریوں کی فراہمی کے ذریعہ کروڑوں امریکی ڈالرس بٹورنے کے الزام کے تحت گرفتار کرلیا گیا۔ شعیب احمد شیخ کو جو آئی ٹی ادارہ ایکزائیکٹ‘‘ کا سی ای او بھی ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے عہدیداروں نے کراچی میں واقع اس کے دفتر پر گرفتار کرلیا۔ مقامی ٹیلیویژن چینلوں نے دکھایا کہ دو عہدیداروں نے شعیب احمد شیخ کو پکڑ لیا اور ایک سفید گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ شیخ اور اس کی کمپنی کے سات ڈائرکٹرس کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ایف آئی اے ٹیم کی قیادت شاہد حیات کررہے تھے۔ یہ اسکینڈل اس وقت منظرعام پر آیا جب نیویارک ٹائمز نے اس ضمن میں ایک بڑی خبر شائع کی، جس میں بتایا گیا کہ ’’ایکزائیٹک‘‘ گروپ اپنے 370 ویب سائیٹس چلا رہا تھا اور ان کے ذریعہ خلیجی ممالک سے لیکر امریکہ تک دنیا بھر کے متعدد ملکوں میں گاہکوں کو جعلی ڈگریاں سربراہ کی جارہی تھیں۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ’’کولمبیانا‘‘ ’برکلے‘ جیسے ناموں پر متعدد فرضی یونیورسٹی کے ویب سائیٹس بنائے گئے تھے۔ پاکستان نے تحقیقات میں تعاون کیلئے امریکی ایف بی آئی اور انٹرپول سے پہلے ہی درخواست کیا ہے۔ ’’ایکزائیکٹ‘‘ حال ہی میں اپنے ’بول‘ ویژن چینل کے آغاز میڈیا کی شہ سرخیوں میں آ گیا تھا۔ جب اس نے غیرمعمولی بھاری تنخواہوں پر میڈیا ماہرین اور صحیفہ نگاروں کو اس چینل میں ملازمت دی تھی۔
جعلی ڈگری اسکینڈل ، ایف آئی اے کی تفصیلات طلب
اسلام آباد 27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جعلی ڈگزی اسکینڈل کے حوالے سے ایگزیکٹ کے بیرون ممالک بینک اکاؤنٹس کے انکشاف کے بعد ایف آئی اے نے یو اے ای اور برطانیہ سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ایف آئی اے کی تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ ایگزیکٹ کے بیرون ممالک 8 بینک اکاؤنٹس بھی ہیں جس کے بعد جعلی ڈگری اسکینڈل نے ایک نیا رخ موڑ لیا ہے اور اب ایگزیکٹ حکام سے منی لانڈرنگ کے حوالے سے بھی تحقیقات متوقع ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے حکام نے یو اے ای میں ایگزیکٹ کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کر لی ہیں جب کہ نیویارک ٹائمز کی خبر کے مطابق لندن کی یونیورسٹی سے بھی ایگزیکٹ کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔دوسری جانب ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات نے کراچی میں ایگزیکٹ ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور شعیب شیخ سے کی جانے والی تحقیقات کے بعد ایک ایگزیکٹ کی عمارت سے متصل ایک اور عمارت پر چھاپے کے لئے ٹیم تشکیل دی۔ ذرائع کے مطابق اس عمارت میں 800 کے قریب جعلی ڈگریاں بالکل تیار تھیں جو امریکا اور یورپ سمیت مختلف خلیجی ممالک میں بھیجی جانی تھیں۔واضح رہے کہ گزشتہ رات بھی ایف آئی اے نے ایگزیکٹ سے متصل ایک عمارت پر چھاپہ مار کر لاکھوں جعلی ڈگریاں، اسٹوڈنٹس کارڈز اور ڈی وی ڈیز برآمد کر لئے تھے۔