پاکستان میں جاسوسی کیلئے پولیو پروگرام استعمال نہیں ہو گا: امریکہ

واشنگٹن ، 20 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وائٹ ہاؤس نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارہ سی آئی اے جاسوسی کی کارروائیوں میں ویکسینیشن پروگرام آڑ کے طور پر استعمال نہیں کرے گا۔ وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان کے مطابق یہ بات انسداد دہشت گردی کیلئے صدر براک اوباما کی مشیر لیزا موناکو نے صحت عامہ کے ایک درجن اسکولوں کے سربراہان کی طرف سے لکھے گئے خط کے جواب میں کہی۔ خط میں لکھا گیا تھا کہ اس طرح کے پروگراموں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے سے صحت عامہ کی کوششوں پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ موناکو نے کہا کہ سی آئی اے نے یقین دلایا ہے کہ وہ پولیو خوراک پروگرام یا

اس سے وابستہ اہلکاروں کو معلومات حاصل کرنے کیلئے استعمال نہیں کرے گا۔ 2011ء میں سی آئی اے نے ایک پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ایبٹ آباد میں ہیپاٹائٹس ویکسینیشن پروگرام چلانے کی پیشکش کی تھی جس کا مقصد وہاں روپوش القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا ڈی این اے (جینیاتی نمونہ) حاصل کرنا تھا۔ امریکہ پاکستان میں کارروائی سے پہلے یہاں بن لادن کی موجودگی کی اطلاعات کی تصدیق کرنا چاہتا تھا۔ امریکی اسپیشل فورسز کی کارروائی میں اسامہ بن لادن مارا گیا تھا۔ ڈاکٹر آفریدی ان دنوں پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور کی ایک جیل میں قید ہے۔ انھیں پاکستان کے قبائلی علاقوں میں رائج ’ایف سی آر‘ قانون کے تحت کالعدم شدت پسند تنظیم سے روابط کے الزام میں 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔