مسلم باپ اور یہودی ماں، بیٹا فیصل اب فشیل بن خلد بن جائیگا
اسلام آباد ۔ 27مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے ایک 29 سالہ یہودی جہدکار کو بالآخر اپنا مذہب تبدیل کرنے کی اجازت دیدی، جس کے ساتھ ہی اب وہ دین اسلام کو ترک کرتے ہوئے یہودی مذہب اختیار کرسکتا ہے۔ اس مسلم اکثریتی ملک میں حکام کا یہ غیرمعمولی اقدام ہے۔ عام صورتوں میں فشیل بن خلد کو قومی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کیلئے دی جانے والی درخواست کے خانہ میں اپنی مرضی کے مطابق اس مذہب کا نام درج کرنے کی اجازت تھی جس کی وہ پیروی کیا کرتا تھا لیکن یہ معاملہ عام صورتوں سے جداگانہ تھا جس میں اس یہودی نوجوان نے اپنا مذہب اسلام درج کیا تھا چنانچہ کسی مسلم کا اسلام سے ارتداد اسلامی تعلیمات کے تحت بدترین گناہ اور واجب القتل ہے۔ فشیل بن خلد کی درخواست وزارت داخلہ نے اس کو مذہب کی تبدیلی یا اندراج میں خامی کی اصلاح کی اجازت دیدی، جس کے ساتھ ہی اس کے قومی شناختی درخواستوں میں مذہب کے خانہ میں یہودی درج کرنے کی راہ ہموار ہوگئی۔ نیشنل ڈاٹا بیس اور نیشنل قومی رجسٹریشن اتھاریٹی ( ناڈرا) میں بن خلد کا ایک مسلم کی حیثیت سے رجسٹریشن کیا گیا تھا۔ موجودہ شناختی دستاویزات میں اس کا نام فیصل بتایا گیا ہے جو 1987 کے دوران کراچی میں ایک مسلم باپ اور یہودی ماں پر مشتمل جوڑے کے گھر پیدا ہوا تھا۔ چنانچہ اس کے باپ کے مذہب کے سبب اس کا بحیثیت مسلم رجسٹریشن عمل میں آیا تھا لیکن اس نے ناڈرا کو ایک درخواست دیتے ہوئے اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے کی اجازت طلب کی تھی جس پر مثبت جواب دیا گیا۔ پاکستان میں اکثر یہودی اپنی شناخت کو انتہائی راز میں رکھتے ہیں۔ سرکاری افسران کے مطابق پاکستان میں 745 یہودی خاندان رجسٹرڈ ہیں۔ جمعیتہ العلمائے اسلام کے سنیٹر اور عالم اسلام مفتی عبدالستار نے کہا کہ کوئی بھی لڑکا ؍ لڑکی اپنے باپ ؍ ماں کے دین پر چلنے کے پابند نہیں ہے۔