پاکستان میں ایک ہندو تاجر اور اس کے بیٹے کا قتل

مقبوضہ کشمیر میں پل کے انہدام سے 20 طلبہ لاپتہ ‘5 طبی طلبہ ہلاک
اسلام آباد ۔ 13مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک ہندو تاجر اور اس کے فرزندکو ایک ڈکیتی دوران پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔ اخبارات کی اطلاع کے بموجب یہ واقعہ علاقہ گاڈانی ضلع ہب صوبہ بلوچستان میں کل پیش آیا ۔ روزنامہ ’’ایکسپریس ٹریبون ‘‘ کی خبر کے بموجب پال داس اور اس کا بیٹا گریش ناتھ کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا ۔ جب کہ ایک حملہ آور سیمنٹ فیکٹری کے قریب ڈاکے کی ایک واردات میں شامل تھا ۔ پولیس کے بموجب دونوں کی نعشیں ان کے ارکان خاندان کے حوالے کردی گئی ہیں ۔ قبل ازیں تمام طبی و قانونی ضروریات کی تکمیل کردی گئی ۔ پولیس نے ایک مقدمہ درج کرلیاہے اور اس واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ دریں اثناء سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس محمدہاشم نے مشیر برائے چیف منسٹر بلوچستان دھنیش کمار کے ساتھ ہندو طبقہ کے افراد سے ملاقات کر کے انہیں تعزیت پیش کی ۔ تحقیقاتی ٹیم کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ خاطیوں کی گرفتاری جلد از جلد کرے اور انہیں پولیس کی تحویل میں دے دیں ۔ سخت حفاظتی انتظامات رہائشی علاقوں میں جہاں ہندو طبقہ کی کثیر آبادی ہے کئے گئے ہیں ۔ کیونکہ ان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ ہندو تاجر طبقہ عام طور پر صوبہ بلوچستان میں تشدد اور مجرمانہ گروپس کی کارروائیوں کا سامنا کرتا رہتا ہے ۔ ایک اور اطلاع کے بموجب کم از کم پانچ طبی طلبہ ہلاک اور دیگر 20 لاپتہ ہوگئے جب کہ ایک قدیم لکڑی کا پل جو پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ایک دریاپر قائم کیا گیا تھا منہدم ہوگیا ۔ جب کہ طلبہ اس پُل پر کھڑے ہوکر تصویر کشی کررہے تھے ۔ 5نعشیں تاحال دستیاب ہوچکی ہیں اور باقی لاپتہ سیاحوں کی تلاش جاری ہے ۔ پاکستان کی فوج بھی تلاش کارروائی میں مدد کررہی ہے ۔ انتہائی سرد پانی اور طاقتور دھارے کی وجہ سے تلاشی کی مہم میں مشکلات درپیش ہیں لیکن عہدیداروں کے بموجب یہ پُل زیادہ سے زیادہ چار افراد کا لوڈ برداشت کرسکتا تھا لیکن اس کے باوجود سیاحوں کا اس پُل پر اکثر ہجوم ہوا کرتا ہے ۔ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقاں عباسی نے ڈی سی پی کو ہدایت دی ہے کہ بچاؤ کارروائی میں عجلت کی جائے ۔