واشنگٹن2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے ایبٹ آباد میں 2011 میں امریکی خفیہ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے ) کی جانب سے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ میں کی جانے والی کارروائی کے دوران ضبط کردہ دستاویزات کا بڑا حصہ جاری کردیا گیا۔آن لائن کردہ ان دستاویزات کی تعداد سی آئی اے کی طرف سے 4 لاکھ 70 ہزار بتائی گئی ہے ۔ان دستاویزات سے باخبر واشنگٹن تھنک ٹینک کے محققین کے مطابق ان میں اسامہ بن لادن کے بیٹے کی شادی کی ویڈیو اور القاعدہ کے سابق سربراہ کی ذاتی ڈائری بھی شامل ہے ۔حمزہ بن لادن کی شادی کی ویڈیو جاری کرنے کا مقصد غالباً دنیا کو اسامہ بن لادن کے چہیتے بیٹے کی جوانی کی تصویر دکھانا ہے جسے ممکنہ طور پر ایران میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومیپو کا کہنا ہے کہ القاعدہ رہنما سے منسوب دستاویزات کی مدد سے امریکی عوام کو ایبٹ آباد آپریشن کے ساتھ القاعدہ کی کارروائیوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوں گی۔فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز کے اسکالر تھامس جوسلین اور بل روگیو کے مطابق جنہیں یہ دستاویزات منظر عام پر لانے سے قبل پڑھنے کی اجازت دی گئی تھی، یہ دستاویزات القاعدہ کے بارے میں مزید جاننے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ان کی مدد سے القاعدہ کے رہنماؤں کے بارے میں معلومات کے حوالے سے موجود خلاء کو پورا کیا جاسکے گا۔یاد رہے کہ یکم اور 2 مئی 2011 کی درمیانی رات میں امریکی نیوی سیل 6 کے کمانڈوز نے پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد کے ایک کمپاؤنڈ میں کارروائی کی تھی جس کے حوالے سے دعویٰ کیاگیا تھا کہ اس کارروائی کے دوران دنیا کے انتہائی مطلوب دہشت گرد اور القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا گیا۔امریکی دعوؤں کے مطابق کارروائی کے بعدامریکی کمانڈوز اسامہ بن لادن کی نعش جہاں اپنے ہمراہ لے گئے وہیں واپسی کے اس سفر میں امریکی فوجیوں نے اپنا ایک ہیلی کاپٹر بھی تباہ کردیا تھا۔