واشنگٹن ۔ 13 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) نیوکلیئر توانائی کے حامل ملک پاکستان کو امریکہ کی دفاعی امداد صرف یوں ہی مسدود نہیں کی گئی بلکہ امریکہ کو یہ اندیشہ تھا کہ ایٹمی ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ پڑ سکتے ہیں اور وہ ان کا غلط استعمال کرتے ہوئے تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ قومی سلامتی مشیر جان بولٹن نے یہ بات کہی اور یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی لڑائی انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور اسے ہم غیرمعمولی قرار دیتے ہیں۔ ہم نے اگر اسے تن آسانی سے لیا اور دفاعی امداد جاری رکھی تو اس کا خمیازہ نہ صرف امریکہ بلکہ ساری دنیا کو بھگتنا پڑے گا۔ امریکہ کے ایک تھنک ٹینک دی فیڈرلسٹ سوسائٹی فار لاء اینڈ پبلک پالیسی اسٹڈیز سے خطاب کرتے ہوئے بولٹن نے پاکستان سے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں امریکہ کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔ قبل ازیں ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کی امداد میں کٹوتی کا فیصلہ کرنے میں تاخیر کی تھی لیکن یہ جانتے ہوئے بھی کہ پاکستان ایک نیوکلیئر توانائی کا حامل ملک ہے اور اگر دہشت گردوں کے ہاتھ میں نیوکلیئر ہتھیار پہنچ گئے تو تباہی کا ہم اندازہ بھی نہیں لگا سکتے۔ جاریہ سال جنوری میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان کیلئے دفاعی امداد کو مسدود کردیا تھا جس کیلئے پاکستان پر یہ الزام بھی لگایا گیا تھا کہ وہ طالبان کو افغانستان پر حملہ کرنے کیلئے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دے رہا ہے جبکہ گذشتہ ہفتہ پنٹگان نے کانگریس سے خواہش کی تھی کہ پاکستان کیلئے محتص کئے گئے فنڈس کو کسی دیگر تعمیری مقاصد کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے۔ گذشتہ ہفتہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور نئی حکومت سے خواہش کی تھی کہ وہ پاکستان میں سرگرم مختلف دہشت گرد گروپس کے خلاف مؤثر کارروائی کرے۔