کراچی 20 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان میں ایک سافٹ ویر فرم کی خاتون ملازم سے کہا گیا ہے کہ وہ یا تو کام کی جگہ پر حجاب استعمال نہ کرے یا پھر ملازمت سے مستعفی ہوجائے ۔ یہ شائد مسلم اکثریتی ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے ۔ اس واقعہ سے سوشیل میڈیا میں ہنگامہ شروع ہوگیا ہے جس کے نتیجہ میں کرئیٹیو چاوس کمپنی کے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر جواد قادر کو مستعفی ہوجانا پڑا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب خاتون ملازم سے کہا گیا تھا کہ وہ اگر اپنا حجاب ترک کرتی ہے تبھی وہ اپنی ملازمت برقرار رکھ سکتی ہے ۔ اگر وہ حجاب استعمال کرتی رہی تو سبھی گوشوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کمپنی کی امیج متاثر ہوجائیگی ۔ خاتون نے کہا کہ اس خاتون کو اپنی ملازمت ترک کرنے پر دوسرے دو اسلامی اداروں میں ملازمت کی پیشکش بھی کی گئی تھی ۔ جواد قادر نے ابتداء میں معذرت نامہ جاری کرتے ہوئے مسئلہ کی حساسیت کو کم کرنے کی کوشش کی تھی ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایسا اس لئے کیا گیا تھا کہ کسی وجہ سے ان کی ذمہ داریوں کی تکمیل میں رکاوٹ نہ ہونے پائے ۔ تاہم انہوں نے اس واقعہ کی پوری ذمہ داری قبول کرتے ہوئے معذرت خواہی کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ خاتون ملازم سے استعفی واپس لینے اور کام پر رجوع ہونے کو کہا گیا ہے ۔ اس کے بعد بھی عوام کی برہمی اور غصہ میں کچھ کمی نہیں آئی جس پر جواد قادر کو ہی مستعفی ہوجانا پڑا ہے ۔