واشنگٹن ۔20 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی دفتر خارجہ نے آج یہاں اپنی رپورٹ میں کہا کہ افغانستان کی سرحد سے متصلہ پاکستان کے کئی علاقے جن میں وزیرستان ، بلوچستان اور فاٹا شامل ہیں بدستور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں بنے ہوئے ہیں۔ القاعدہ ، حسانی نٹورک ، تحریک طالبان پاکستان لشکر جھنگوی اور چند دیگر دہشت گرد گروپس ان محفوظ ٹھکانوں سے سرگرم ہیں اور پاکستان کے علاوہ اس علاقہ میں حملوں کی منصوبہ بندی بھی ان مقامات سے ہی کیا کرتے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ پاکستان نے لشکر طیبہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ یہ دہشت گرد گروپ ، پاسکتان میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھا ہوا ہے ، نئے کیڈرس کو تربیت دی جارہی ہے ۔ ریلیاں منظم کررہا ہے اور فنڈز جمع کررہا ہے ۔ رپورٹ نے کہا کہ ہندوستان بدستور دہشت گرد حملوں کا نشانہ رہا جن میں ماؤ نواز تخریب کاروں کے حملوں کے علاوہ مقامی و بین قومی گروپوں کی طرف سے کئے جانے والے حملے بھی شامل ہیں۔