امیگریشن امتناع کی فہرست میں شامل کرنے امریکہ کا اشارہ
واشنگٹن ۔ /29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کو مستقبل میں ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے جہاں امیگریشن پر امتناع عائد ہے ۔ وائیٹ ہاؤز کے اعلیٰ عہدیدار نے آج یہ اشارہ دیا اور پہلی مرتبہ تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کو اس زمرہ میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ وائیٹ ہاوز چیف آف اسٹاف رینس پریبس نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ ہم نے 7 ممالک کا جو انتخاب کیا ہے دراصل کانگریس اور اوباما انتظامیہ نے ان کی نشاندہی کرتے ہوئے یہ بات کہی تھی کہ انتہائی خطرناک دہشت گردی ان ممالک میں پائی جاتی ہے ۔ ٹرمپ نے کل متنازعہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ایران ، عراق ، لیفیا ، سوڈان ، یمن ، شام اور صومالیہ سے امیگریشن پر امتناع عائد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب اسی طرح کے مسائل سے دوچار دیگر ممالک پر بھی توجہ کی جاسکتی ہے جن میں پاکستان وغیرہ شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس فہرست کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے لیکن فی الحال ایسے ممالک سے آنے والے مسافرین کی سخت جانچ پڑتال پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ ٹرمپ کے حکم نامہ کے مطابق فی الحال پاکستان اور افغانستان جیسے ممالک سے آنے والے افراد کی سخت جانچ پڑتال کی جارہی ہے ۔ پریبس نے کہا کہ کافی منصوبہ بندی کے بعد اس حکمنامہ پر دستخط کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں یہ تشہیر نہیں کرنا چاہتے کہ تارکین وطن کو روک دیا جائے گا یا ان 7 ممالک سے آنے والی عوام کی سخت جانچ پڑتال کی جائے گی ۔ بعض نے یہ تجویز بھی دی کہ کم از کم تین دن کی مہلت دی جانی چاہئیے لیکن ایسا کرنے سے دہشت گرد اپنے سفری منصوبہ کو ان تین دنوں میں عمل شکل دے سکتے تھے ۔ اس دوران وائیٹ ہاوز نے اپنے حلیف ممالک کو سفارتی سطح پر متنازعہ حکم نامہ کے بارے میں وضاحت کا عمل شروع کردیا ہے ۔ پریس سکریٹری سی اسپائسر نے کہا کہ ہم اپنے تمام حلیف ممالک پر ہمارا موقف واضح کریں گے کہ سرحدوں کے تحفظ کیلئے یہ قدم ضروری تھا ۔