نئی دہلی ۔ 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج فوج کے صبح سے پہلے میانمار میں حملے کی ستائش کی جس میں 38 ناگاسورش پسند ہلاک کردیئے گئے اور کہا کہ اس سے نریندر مودی حکومت کی سخت عدم رواداری برائے دہشت گردی کی پالیسی ظاہر ہوتی ہے۔ تمام دہشت گرد گروپس بشمول پاکستان کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔ وشوا ہندو پریشد نے بھی حکومت کی ستائش کی اور کہا کہ فوج کی کامیاب کارروائی کی ستائش کی جاتی ہے اور آئندہ امید رکھی جاتی ہیکہ پاکستان اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں بھی ایسی ہی کارروائی کی جائے گی۔ بی جے پی کے قومی ترجمان ایم جے اکبر نے کہا کہ میانمار کی کاروائی اس بات کا کافی سے زیادہ ثبوت ہے کہ مودی کا نظریہ فروغ پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو دہشت گردی کے خلاف عدم رواداری کا رویہ اختیار کیا جارہا ہے دوسری طرف عدیم المثال سیاسی عزم کا مظاہرہ کیا جارہا ہے کہ خاطیوں کو سزاء دی جائے گی۔ دوسری طرف ہم نے باہمی تعاون اور دوستی کا مظاہرہ بھی کیا ہے بشرطیکہ دیگر ممالک دہشت گردی کی سرپرستی نہ کریں اور ہمارے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی حوصلہ افزائی نہ کریں جیسا کہ بنگلہ دیش کی صورتحال سے صاف ظاہر ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ایک سال کے اندر اپنی خارجہ پالیسی کے ذریعہ کئی اعتبار سے پاکستان کو دہلادیا ہے لیکن وزیراعظم کا یہ کارنامہ پاکستان کی کوششوں کا ردعمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستان پڑوسی ممالک کو ہندوستان کے خلاف بھڑکاتا رہا ہے۔ آج بھی پاکستان کے نئے دوست الگ تھلگ ہوکر رہ گئے ہیں۔ سادہ سے الفاظ میں پاکستان نے حالات سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے۔ مرکزی وزیر پرکاش جوادیکر نے کہا کہ فوج کی شورش پسندوں کے خلاف کارروائی میانمار کی حکومت کے تعاون سے بہت کچھ ظاہر کرتی ہے کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پابند عہد ہے۔
یہ ایک پیغام ہے ان تمام کیلئے جو دہشت گرد گروپ کی سرپرستی کرتے ہیں اور یہ دہشت گرد گروپ ہندوستان کی جغرافیائی سرحدوں میں دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔ ہم اس کارروائی کے ذریعہ یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہماری سرحدوں میں دہشت گردی کا صفایہ کردیا جائے گا اور ہندوستان کے خلاف کسی بھی ملک کو سازش کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر پڑوسی ملک ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے اور دہشت گرد گروپس کو اپنے پاس پناہ دیتا ہے تو اس کی سرزمین پر بھی ایسی ہی کارروائی ممکن ہے۔ وی ایچ پی کے بین الاقوامی کارگذار صدر پروین توگاڈیہ نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور ہندوستانی فوج کے بہادر جوان میانمار میں اپنی کامیابی کیلئے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ہمیں امید ہیکہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر اور پاکستان میں بھی ایسی ہی کارروائی کی جائے گی۔ ایک اور ٹوئیٹر تحریر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈر گیا۔ برطانیہ دہلی پہنچنے سے پہلے بھی داؤد کو دہلی لائیں گے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری مرلی دھر راؤ نے کہا کہ میانمار کی کارروائی حکومت کا ایک سخت اقدام ہے جو پختہ ارادہ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ میانمار کی سرزمین پر اس کارروائی کے ذریعہ جس میں تقریباً 70 کمانڈوز نے حصہ لیا تھا، 38 ناگا شورش پسندوں کو ہلاک اور دیگر 7 کو زخمی کردیا۔
نیتی آیوگ کی رپورٹ اندرون ایک ماہ متوقع
گوہاٹی ۔ 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) نیتی آیوگ کمیٹی مالیہ کی فراہمی کے نمونہ کے بارے میں مرکز کی اسکیم کی رپورٹ اندرون ایک ماہ پیش کردے گی۔ مرکزی دیہی ترقیات اور پنچایت راج کے وزیر چودھری ویریندر سنگھ نے آج کہا کہ نیتی آیوگ نے ایک کمیٹی ایک ماہ قبل تشکیل دی تھی تاکہ اس بات کا فیصلہ کیا جاسکے کہ اسکیموں کیلئے مرکزی اور ریاستوں حکومتوں کی جانب سے مالیہ کی فراہمی کا تناسب کیا ہوگا۔ توقع ہیکہ یہ کمیٹی اپنی رپورٹ اندرون ایک ماہ پیش کردے گی۔ چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان اس کمیٹی کے کنوینر ہیں اور مرکزی زیرسرپرستی اسکیموں کیلئے چیف منسٹرس پر مبنی ایک گروپ کمیٹی میں قائم کیا گیا۔